Deobandi Books

صفائی معاملات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

2 - 33
درست نہیں، یعنی یہ بیع بالکل باطل ہے۔
مسئلہ:- اور جب پَھل نکل آوے اس کا بیچنا بالکل درست ہے۔ مگر یہ شرط ٹھہرانا کہ پَھل نہ اُتارا جاوے گا یا اس کا رواج ہونا۔ جیسا کہ ہمارے ملک میں ہے، اس بیع کو فاسد کر دیتا ہے۔ البتہ جہاں دونوں اَمر نہ ہوں وہاں درخت پر باجات مالکِ درخت کے چھوڑ دینا جائز ہے۔ لیکن اگر بعد بیچنے کے ان درختوں پر اور بھی پَھل نکلا تو وہ نیا پھل حق بائع کا ہے، اور پہلا پَھل حق مشتری کا۔ اس لئے یہ صورت بھی خلجان کی ہے۔ پس یا تو ایسے وقت خرید لے کہ تمام پَھل آچکے یا یہ حیلہ کرے کہ پورے درخت خریدے تاکہ نیا پَھل بھی اسی خریدار کا ہو، اور بعد ختم ہونے فصل کے اصلی درخت مالک کو واپس کردے اور اس کے مقابلے میں جو قیمت ٹھہری ہو وہ اس سے پہلے واپس کرے۔ 
مسئلہ:- اور اگر وقتِ خرید پَھل تمام نکل چکا لیکن ابھی چھوٹا ہے اور بڑھنا باقی ہے تو مثل مسئلہ بالا کے بیع تو درست ہوگئی لیکن درخت پر پَھل کا چھوڑنا اگر مشروط یامعروف ہو تو عقد کا فاسد کرنے والا ہے، البتہ بلا شرط اور بلاعرف اگر مالک کی اجازت سے ہو تو جائز ہے۔ لیکن مالک جب چاہے اپنی اجازت سے رجوع کر سکتا ہے مشتری کو بے چون وچرا پھل اُتارنا واجب ہوگا۔
مسئلہ:- اور اگر پَھل بڑھ بھی چکا مگر صرف پختہ ہونا باقی ہے تو بقول امام محمدؒ اس وقت یہ شرط ٹھہرانا بھی جائز ہے کہ تاپختگی درخت پر رہنے دیں گے، اور کفایہ میں ہے کہ امام محمدؒ کے قول پر فتویٰ ہے۔ اور اگر شرط نہ ٹھہرے ویسے ہی اجازت ہوجاوے تو یہ بلا اختلاف جائز ہے۔ ہمارے دیار کے لوگ ایسے وقت بیچا کریں تو امام محمدؒ کے مذہب پر معصیت سے محفوظ رہیں۔
مسئلہ:- خربوزہ، تربوز وغیرہ کا حکم بھی مثل پھلوں کے ہے۔ اگر خرید کے وقت پھل نہ نکلا ہو بلکہ کچھ پھل بعد خرید کے نکلے تو بیع فاسد ہوجاوے گی۔ اس کی تدبیر یہ ہے کہ صرف پھل نہ خریدے بلکہ مع بیلوں اور جڑ کے خریدے، تو جو کچھ پیدا ہوگا یا بڑھے گا خریدار کا ہوگا۔ ایسا ہی حکم اور تدبیر دوسری ترکاریوں میں جیسے میتھی وغیرہ میں کرے۔
مسئلہ:- اکثر لوگ زراعتِ خام چری کے واسطے خرید لیتے ہیں، یہ جائز ہے۔ مگر بعد کاٹ لینے کے یا جانور کے چر لینے کے جو کچھ بڑھے گا وہ بائع کا ہوگا۔ البتہ اگر مع جڑ کے خرید کرے جیسا کہ اُوپر کے مسئلے میں بیان کیا گیا تب پیداوار دوبارہ کی بھی اسی مشتری کی ملک ہے۔ مگر ان دونوں مسئلوں میں بائع کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ جب چاہے اپنی زمین خالی کرالے۔ اس کی تدبیر یہ ہے کہ اگر بائع کی اجازت پر اطمینان نہ ہو تو اس زمین کو ایک مدّت معین کے لئے کرایہ پر لے لے، اس مدّت میں اس کی تمام کاروائی ہوجائے گی۔
مسئلہ:- بیعِ فاسد سے شئے مبیع میں جو حرمت وخباثت آجاتی ہے وہ صرف 
Flag Counter