Deobandi Books

نزول سکینہ

ہم نوٹ :

29 - 34
ہے جس طرح غلبۂ رحمت سے ماں بچہ کو سینہ سے چپکاکر اپنے دونوں ہاتھوں سے اسے ڈھانپ لیتی ہے، جب اور زیادہ رحمت و شفقت جوش کرتی ہے تو اپنا سر اور گردن بچہ پر رکھ دیتی ہے، جب اور زیادہ پیار آتا ہے تو اپنے دوپٹہ سے اس کو بالکل ڈھانپ کر بچہ کا پیار لیتی ہے اور اس وقت وہ غلبۂ رحمتِ مادر کا مجسمہ ہوتی ہے۔
پس غَشِیَتْہُمُ الرَّحْمَۃُ کے ترجمہ کی تعبیر عاشقانہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت اہل ذکر کو پیار کرتے ہوئے اپنی آغوش میں ڈھانپ لیتی ہےاور تیسرا انعام ہے نَزَلَتْ عَلَیْہِمُ السَّکِیْنَۃُ کہ ان پر سکینہ نازل ہوتا ہے۔یہ وہی سکینہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں بیان فرمایا:
ہُوَ الَّذِیۡۤ  اَنۡزَلَ السَّکِیۡنَۃَ  فِیۡ  قُلُوۡبِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ
اور جس کی تفسیر ابھی میں نے آپ سے بیان کی اور یہ کہ سکینہ کیوں نازل کیا؟ فرماتے ہیں: 
لِیَزۡدَادُوۡۤا  اِیۡمَانًا مَّعَ اِیۡمَانِہِمۡ ؕ12؎
تاکہ ان کے پہلے ایمان کے ساتھ ان کا ایمان اور زیادہ ہوجائے۔
پس اس آیتِ شریفہ اور حدیثِ مبارک کو ملاکر جو ایک علمِ عظیم اللہ تعالیٰ نے عطا فرمایا وہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ ذکر پر نزولِ سکینہ منصوص بالحدیث ہے اور سکینہ پر ازدیاد ایمان منصوص بالقرآن ہے۔ معلوم ہوا کہ ذکر کے لیے سکینہ لازم ہے اور سکینہ کے لیے زیادتِ ایمان لازم ہے۔ پس ذکر اللہ ازدیادِ ایمان، ترقئ ایمان یعنی حصولِ نسبتِ خاصہ مع اللہ کا ذریعہ ہے۔
وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ
_____________________________________________
12 ؎  الفتح:4
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 6 1
3 نزولِ سکینہ 8 1
4 قربِ عبادت اور قربِ ندامت 9 1
5 تذکرہ حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ 10 1
6 غم دنیا سے ڈرنا خامی عشق کی دلیل ہے 11 1
7 اللہ کی محبت میں تڑپنے کا مطلب 12 1
8 رابطہ عبد و معبود 13 1
9 مرتبۂ روح میں عارفین کی پرواز 14 1
10 مرنے والوں پر مرنا انتہائی بے وقوفی ہے 15 1
11 نمکین پانی پیاس کا علاج نہیں 15 1
12 سلوک کا نقطۂ آغاز غیراللہ سے گریز ہے 16 1
13 بدنظری کے حرام ہونے کی ایک عجیب حکمت 16 1
14 اہل عقل کون لوگ ہیں؟ 17 1
15 فرشتوں کو قربِ ندامت حاصل نہیں 17 1
16 انعام اشکِ ندامت 18 1
17 گریۂ ندامت و کفارۂ معصیت پر نفس کی پریشانی 19 1
18 الہامِ فجور سے نورِ تقویٰ ہونے کی عجیب مثال 19 1
19 کثیر الشہوۃ مجاہدہ کی بدولت قوی النور ہوتا ہے 20 1
20 اولیائے اللہ کی باطنی لذتوں سے سلاطین دنیا بے خبر ہیں 21 1
21 سکینہ کیا ہے اور کہاں نازل ہوتا ہے؟ 22 1
22 نزولِ سکینہ کے موانع 22 1
23 سکینہ کی تین تفسیریں 22 1
26 پہلی تفسیر اور علامت 22 23
27 نورِ سکینہ کے حصول اور حفاظت کا طریقہ 23 23
28 نزولِ سکینہ کی دوسری علامت 24 23
29 تیسری علامت 24 23
30 نزولِ سکینہ ازدیادِ ایمان یعنی نسبتِ خاصہ کا ذریعہ 26 1
31 ایمانِ عقلی استدلالی موروثی و ایمانِ ذوقی حالی وجدانی کی تمثیل 27 1
32 ذکر اللہ سے نزولِ سکینہ کی دلیل نقلی اور ایک علم عظیم 28 1
Flag Counter