Deobandi Books

نزول سکینہ

ہم نوٹ :

27 - 34
غیب اس کے لیے برائے نام عالم غیب رہتا ہے، وہ آنکھوں سے گویا ہر وقت اللہ تعالیٰ کو دیکھتا ہے۔ حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی کیا عمدہ تعبیر اپنے دو شعروں میں فرمائی ہے۔ فرماتے ہیں    ؎
غائب   ہوا   جاتا    ہے    حجابات     کا    عالَم
مشہود    لگا      ہونے    مغیبات     کا    عالَم

محسوس  لگا  ہونے  کہ دل عرش  بریں  ہے
اللہ رے    یہ   ان   کی   ملاقات   کا   عالَم
اس ایمانی کیفیت کی شرح علامہ ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ نے شرح بخاری میں یہ فرمائی ہے:
اَنْ یَّغْلِبَ عَلَیْہِ مُشَاہَدَۃُ الْحَقِّ بِقَلْبِہٖ حَتّٰی کَاَنَّہٗ یَرَاہُ تَعَالٰی شَانُہٗ بِعَیْنِہٖ 9 ؎
یعنی قلب پر مشاہدۂ حق ایسا غالب ہوجائے کہ گویا آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کو دیکھ رہا ہے۔
دل میں جب اللہ کو پاتا ہے، اللہ کےقرب کی لذت کو چکھتا ہے، دل میں اللہ تعالیٰ کو محسوس کرنے لگتا ہے تو غلبۂقربِ حق سے یہ آسمان بھی اس کے لیے حجاب نہیں رہتے۔ اس پر اختر کا ایک شعر ہے جو آپ سے خطاب کررہا ہے     ؎
گزرتا ہے کبھی دل پر وہ غم جس کی کرامت   سے
مجھے  تو   یہ  جہاں  بے  آسماں  معلوم  ہوتا  ہے
ایمانِ عقلی استدلالی موروثی و ایمانِ ذوقی حالی وجدانی کی تمثیل
قلب میں اس ایمانی کیفیت کی مثال ایسی ہے کہ جیسے ایک دریا ہے جس میں پانی نہیں ہے، خشک ہے، خاک اُڑا رہا ہے۔ اس وقت دریا پانی پر کیسے ایمان لائے گا؟ عقل سے، دوسرے دریاؤں سے سن کر کہ پانی ایسا ہوتا ہے لیکن جب اس کے اندر پانی آجائے گا اس وقت اس کا ایمان کیسا ہوگا؟ ذوقی حالی وجدانی، پھر وہ دلیل نہیں مانگے گا کہ ہم کو پانی کی دلیل 
_____________________________________________
9 ؎        فتح  الباری  للعسقلانی:120/1،  باب سؤال جبرئیل عن الایمان والاسلام،دارالمعرفۃ،بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 6 1
3 نزولِ سکینہ 8 1
4 قربِ عبادت اور قربِ ندامت 9 1
5 تذکرہ حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ 10 1
6 غم دنیا سے ڈرنا خامی عشق کی دلیل ہے 11 1
7 اللہ کی محبت میں تڑپنے کا مطلب 12 1
8 رابطہ عبد و معبود 13 1
9 مرتبۂ روح میں عارفین کی پرواز 14 1
10 مرنے والوں پر مرنا انتہائی بے وقوفی ہے 15 1
11 نمکین پانی پیاس کا علاج نہیں 15 1
12 سلوک کا نقطۂ آغاز غیراللہ سے گریز ہے 16 1
13 بدنظری کے حرام ہونے کی ایک عجیب حکمت 16 1
14 اہل عقل کون لوگ ہیں؟ 17 1
15 فرشتوں کو قربِ ندامت حاصل نہیں 17 1
16 انعام اشکِ ندامت 18 1
17 گریۂ ندامت و کفارۂ معصیت پر نفس کی پریشانی 19 1
18 الہامِ فجور سے نورِ تقویٰ ہونے کی عجیب مثال 19 1
19 کثیر الشہوۃ مجاہدہ کی بدولت قوی النور ہوتا ہے 20 1
20 اولیائے اللہ کی باطنی لذتوں سے سلاطین دنیا بے خبر ہیں 21 1
21 سکینہ کیا ہے اور کہاں نازل ہوتا ہے؟ 22 1
22 نزولِ سکینہ کے موانع 22 1
23 سکینہ کی تین تفسیریں 22 1
26 پہلی تفسیر اور علامت 22 23
27 نورِ سکینہ کے حصول اور حفاظت کا طریقہ 23 23
28 نزولِ سکینہ کی دوسری علامت 24 23
29 تیسری علامت 24 23
30 نزولِ سکینہ ازدیادِ ایمان یعنی نسبتِ خاصہ کا ذریعہ 26 1
31 ایمانِ عقلی استدلالی موروثی و ایمانِ ذوقی حالی وجدانی کی تمثیل 27 1
32 ذکر اللہ سے نزولِ سکینہ کی دلیل نقلی اور ایک علم عظیم 28 1
Flag Counter