نزول سکینہ |
ہم نوٹ : |
|
داہنی طرف سامنے مولانا شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم تشریف فرما تھے، مجلس ہورہی تھی،اچانک حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب تقریر کرتے کرتے خاموش ہوگئے اور ایک طرف کو نظر ہوگئی،مفتی صاحب نے ذرا جھک کر حضرت کی نظر کو دیکھا اور مجھ سے فرمایا کہ اب مولانا یہاں نہیں ہیں،یعنی دنیا میں نہیں ہیں۔ اللہ والوں کی پرواز کو اللہ والے ہی جانتے ہیں۔ ہم لوگوں کا کیا حال ہے، بس اِدھر سے پیٹ میں روٹی ڈالو اور لیٹرین میں نکالو، ہم لوگ تو امپورٹ ایکسپورٹ کے دفتر بنے ہوئے ہیں۔ کاش! ہم لوگ کچھ دن تھوڑی سی محنت کرلیں تو یہی روٹیاں ہمیں اللہ تک پہنچاسکتی ہیں، ان روٹیوں سے جو خون بنا اور خون سے جو طاقتِ دیدنی آئی، اس طاقتِ دیدنی اور طاقتِ شنیدنی، طاقتِ گفتنی اور طاقتِ رفتنی ان ساری طاقتوں کو اللہ پر فدا کردو، پھر دیکھو اللہ کیا دیتا ہے۔ مرنے والوں پر مرنا انتہائی بے وقوفی ہے ایسےکریم مالک سے اعراض اور بے وفاؤں پرجان دینا جو اپنے عاشقوں کوگالیاں دیتے ہیں، کہاں کی عقل مندی ہے؟ میں کس دردِ دل سے اپنا دردِدل آپ کے دلوں میں ڈال دوں اور اپنے دل میں بھی ڈال دوں۔ آپ بتائیے کہ مولائے کریم پر فدا ہونے اور جان دینے کی زیادہ قدر و قیمت ہے یا ان مرنے والوں پر مرنے کی؟ مرنے والوں پر مرنے سے کیا ملے گا؟ نہ ان کے اختیار میں دنیا ہے نہ آخرت ہے، ان کے اختیار میں سکونِ دل بھی نہیں ہے۔ حق تعالیٰ نے قرآن پاک میں اعلان کردیا اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ 3؎ اے ایمان والو! تمہارے دل کا چین میں نے اپنے ہاتھ میں رکھا ہے، تمہارے دل کا چین صرف میری یاد میں ہے۔ نمکین پانی پیاس کا علاج نہیں مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اے ظالمو! پیاس کی حالت میں تم نمکین پانی سے پیاس بجھانا چاہتے ہو،ہم تمہاری پیاس کو تسلیم کرتے ہیں لیکن نمکینوں کو دیکھ کر جو تم اپنی _____________________________________________ 3 ؎الرعد: 28