Deobandi Books

نزول سکینہ

ہم نوٹ :

12 - 34
کی دلیل ہے۔ ارے ظالمو! جو سر عطا کرسکتا ہے وہ ٹوپی نہیں پہناسکتا؟ جو پیٹ بناسکتا ہے وہ روٹی نہیں کھلاسکتا؟ بتاؤ! معدہ زیادہ قیمتی ہے یا روٹی، سر زیادہ قیمتی ہے یا ٹوپی؟ سبحان اللہ! جو سو کا نوٹ دے سکتا ہے وہ ایک کا نوٹ نہ دے گا؟ بتاؤ! معدہ کی کیا قیمت ہے اور روٹی کی کیا قیمت ہے؟ جو ٹانگ بناسکتا ہے وہ پاجامہ بھی پہناسکتا ہے۔ بتاؤ! ٹانگ کی قیمت زیادہ ہے یا پاجامہ کی۔ بس اللہ پر بھروسہ کرکے اللہ والے بنو، ساری لذتوں کو خاک میں ملادو، ساری کائنات کی لذات کا حاصل اور کیپسول خدا کی یاد ہے اور ان حرام لذتوں پر جوتے، گالیاں،            بے چینیاں، پریشانیاں اور اندھیرے ہیں۔ آہ! جو گناہ کی اسکیم کا نقطۂ آغاز شروع کرتا ہے اسی وقت عذابِ الٰہی کا نقطۂ آغاز ہوتا ہے، دل پر اسی وقت عذاب آجاتا ہے۔
اللہ کی محبت میں تڑپنے کا مطلب
اب اگر کوئی کہے کہ بھائی تڑپنے میں تو بہت تکلیف ہوگی کیوں کہ مولانا فرمارہے             ہیں کہ   ؎
تڑپنے سے ہم کو فقط کام ہے
یہی  بس  محبت کا انعام ہے
نادان آدمی کہے گا کہ بھائی اللہ میاں کی یاد میں تڑپنا تو بڑا مشکل ہے۔ کہتے ہیں کہ صاحب ہمارے دردِ گردہ ایسا اُٹھا کہ ہم تڑپ گئے۔ یہ محبت کا کیسا انعام ہے کہ اللہ میاں اپنے عاشقوں کو تڑپاتے ہیں۔ لیکن سن لو! اللہ کی محبت میں تڑپنا اتنا مزے دار ہے کہ اس کی لذت کو کیا جانیں یہ دنیا والے۔ سن لو! اس کو بھی حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب  رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی زبان میں فرمایا    ؎
لطف جنت کا تڑپنے میں جسے  ملتا نہ  ہو
وہ کسی  کا  ہو تو  ہو لیکن ترا  بسمل  نہیں
اگر تڑپنے میں مزہ نہیں آرہا ہے، دل کے دورے پڑرہے ہیں، دماغ پاگل ہورہا ہے تو سمجھ لو کہ یہ کسی ٹیڈی کے چکر میں ہے، کسی مرنے والی یا مرنے والے کی لاش کے چکر میں ہے، اللہ کے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب 6 1
3 نزولِ سکینہ 8 1
4 قربِ عبادت اور قربِ ندامت 9 1
5 تذکرہ حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ 10 1
6 غم دنیا سے ڈرنا خامی عشق کی دلیل ہے 11 1
7 اللہ کی محبت میں تڑپنے کا مطلب 12 1
8 رابطہ عبد و معبود 13 1
9 مرتبۂ روح میں عارفین کی پرواز 14 1
10 مرنے والوں پر مرنا انتہائی بے وقوفی ہے 15 1
11 نمکین پانی پیاس کا علاج نہیں 15 1
12 سلوک کا نقطۂ آغاز غیراللہ سے گریز ہے 16 1
13 بدنظری کے حرام ہونے کی ایک عجیب حکمت 16 1
14 اہل عقل کون لوگ ہیں؟ 17 1
15 فرشتوں کو قربِ ندامت حاصل نہیں 17 1
16 انعام اشکِ ندامت 18 1
17 گریۂ ندامت و کفارۂ معصیت پر نفس کی پریشانی 19 1
18 الہامِ فجور سے نورِ تقویٰ ہونے کی عجیب مثال 19 1
19 کثیر الشہوۃ مجاہدہ کی بدولت قوی النور ہوتا ہے 20 1
20 اولیائے اللہ کی باطنی لذتوں سے سلاطین دنیا بے خبر ہیں 21 1
21 سکینہ کیا ہے اور کہاں نازل ہوتا ہے؟ 22 1
22 نزولِ سکینہ کے موانع 22 1
23 سکینہ کی تین تفسیریں 22 1
26 پہلی تفسیر اور علامت 22 23
27 نورِ سکینہ کے حصول اور حفاظت کا طریقہ 23 23
28 نزولِ سکینہ کی دوسری علامت 24 23
29 تیسری علامت 24 23
30 نزولِ سکینہ ازدیادِ ایمان یعنی نسبتِ خاصہ کا ذریعہ 26 1
31 ایمانِ عقلی استدلالی موروثی و ایمانِ ذوقی حالی وجدانی کی تمثیل 27 1
32 ذکر اللہ سے نزولِ سکینہ کی دلیل نقلی اور ایک علم عظیم 28 1
Flag Counter