نزول سکینہ |
ہم نوٹ : |
|
کی دلیل ہے۔ ارے ظالمو! جو سر عطا کرسکتا ہے وہ ٹوپی نہیں پہناسکتا؟ جو پیٹ بناسکتا ہے وہ روٹی نہیں کھلاسکتا؟ بتاؤ! معدہ زیادہ قیمتی ہے یا روٹی، سر زیادہ قیمتی ہے یا ٹوپی؟ سبحان اللہ! جو سو کا نوٹ دے سکتا ہے وہ ایک کا نوٹ نہ دے گا؟ بتاؤ! معدہ کی کیا قیمت ہے اور روٹی کی کیا قیمت ہے؟ جو ٹانگ بناسکتا ہے وہ پاجامہ بھی پہناسکتا ہے۔ بتاؤ! ٹانگ کی قیمت زیادہ ہے یا پاجامہ کی۔ بس اللہ پر بھروسہ کرکے اللہ والے بنو، ساری لذتوں کو خاک میں ملادو، ساری کائنات کی لذات کا حاصل اور کیپسول خدا کی یاد ہے اور ان حرام لذتوں پر جوتے، گالیاں، بے چینیاں، پریشانیاں اور اندھیرے ہیں۔ آہ! جو گناہ کی اسکیم کا نقطۂ آغاز شروع کرتا ہے اسی وقت عذابِ الٰہی کا نقطۂ آغاز ہوتا ہے، دل پر اسی وقت عذاب آجاتا ہے۔ اللہ کی محبت میں تڑپنے کا مطلب اب اگر کوئی کہے کہ بھائی تڑپنے میں تو بہت تکلیف ہوگی کیوں کہ مولانا فرمارہے ہیں کہ ؎ تڑپنے سے ہم کو فقط کام ہے یہی بس محبت کا انعام ہے نادان آدمی کہے گا کہ بھائی اللہ میاں کی یاد میں تڑپنا تو بڑا مشکل ہے۔ کہتے ہیں کہ صاحب ہمارے دردِ گردہ ایسا اُٹھا کہ ہم تڑپ گئے۔ یہ محبت کا کیسا انعام ہے کہ اللہ میاں اپنے عاشقوں کو تڑپاتے ہیں۔ لیکن سن لو! اللہ کی محبت میں تڑپنا اتنا مزے دار ہے کہ اس کی لذت کو کیا جانیں یہ دنیا والے۔ سن لو! اس کو بھی حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی زبان میں فرمایا ؎ لطف جنت کا تڑپنے میں جسے ملتا نہ ہو وہ کسی کا ہو تو ہو لیکن ترا بسمل نہیں اگر تڑپنے میں مزہ نہیں آرہا ہے، دل کے دورے پڑرہے ہیں، دماغ پاگل ہورہا ہے تو سمجھ لو کہ یہ کسی ٹیڈی کے چکر میں ہے، کسی مرنے والی یا مرنے والے کی لاش کے چکر میں ہے، اللہ کے