سے مجھ کو محفوظ فرمائیے۔ یہ نفس اتنا بڑا دُشمن ہے کہ گناہ کیا چیز ہے، یہ کفر تک پہنچادیتا ہے۔ جتنے لوگ دوزخ میں جائیں گے سب نفس کی وجہ سے جائیں گے، کفر والا بھی،زنا والا بھی، شراب والا بھی، رشوت والا بھی اور بے نمازی بھی، سب خرابیاں نفس کی بات ماننے سے ہیں۔ نفس کہتا ہے کہ کہاں جاؤگے سردی میں نماز پڑھنے؟ رضائی میں گرم رہو، اس طرح دوزخ کی گرمی کا انتظام کرتا ہے۔ بتاؤ! وہ گرمی جو اللہ کو ناراض کردے، نماز چھڑادے، بولو وہ گرمی غلام کے لیے لعنت والی ہے یا نہیں؟ ایسی گرمی کو لات مارو اور رضائی سے کود کر باہر آجاؤ اوراللہ کے گھر میں جاکر نماز پڑھو، بس ان کو راضی کرو، پھر ہر حالت میں چین ہے۔ ان شاء اللہ! جب کوئی ایسی شکل نظر آجائے جس کی طرف دل کو کشش ہو تو اپنی نظروں کو وہاں سے پھیردو، اللہ تعالیٰ کا بتایا ہوا نسخہ استعمال کرو۔ جب بیٹے کو پریشانی ہوتی ہے تو ابّا کی نصیحت یاد کرتا ہے، جب بندے کو پریشانی ہو تو اپنے ربا کی نصیحت یاد کرے۔ اللہ تعالیٰ تو ہمارے خالق ہیں، اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ ہیں، ان سے بہتر نسخہ ہمیں کوئی بتائے گا؟
جب کسی کی شکل اچھی معلوم ہو، اُدھر دیکھنے کو دل چاہے تو فوراً کیا کرو؟یَغُضُّوۡا مِنۡ اَبۡصَارِہِمۡ12؎ آنکھیں نیچی کرلو اور آگے بڑھ جاؤ، وہاں آنکھ ٹکاؤ بھی مت، ان فانی سہاروں سے ٹیک نہ لگاؤ ورنہ شیطان اوورٹیک(over take)کرے گا۔ بس وہاں سے آنکھ بچاکر بھاگو۔ فَفِرُّوۡۤا اِلَی اللہِفرماتے ہیں کہ میری نافرمانی کے مقام میں مت رہو، وہا ں سے بھاگو، وہاں ٹھہرنا جائز نہیں، اللہ کے عذاب اور غضب کی جگہ ایک پَل بھی نہیں رہنا چاہیے، کیوں کہ جس وقت انسان گناہ کرتا ہے مثلاً نظر کو خراب کرتا ہے اُس وقت اللہ کے غضب کی آگ برستی ہے، لعنت برستی ہے۔
حدیث میں آتا ہےکہ لَعَنَ اللہُ النَّاظِرَ وَالْمَنْظُوْرَ اِلَیْہِ13؎ اللہ تعالیٰ لعنت فرمائے اُس بندے پر جو اللہ کی حرام کی ہوئی چیزوں کو دیکھتا ہے اور جو دکھاتا ہے۔ جیسے وہ عورت جو اپنے کوبے پردہ دکھاتی ہے، دیکھنے والے اور دکھانے والے یا دیکھنے والی اور دکھانے
_____________________________________________
12؎ النور: 30
13؎ کنزالعمال:338/7(19162)، فصل فی احکام الصلٰوۃ الخارجۃ،مؤسسۃ الرسالۃ