ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2009 |
اكستان |
|
یہ باغ بنایا گیا ہے اور جس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے آج کے جدید دور میں بھی کئی باغوں کو دیکھنے کا اتفاق ہوا لیکن وہ خوبصورتی جو یہاں ہے کہیں نہیں دیکھی۔کہا جاتا ہے کہ اِس خوبصورت محل اور اِس کے ساتھ اُندلس کی آٹھ سو سالہ تاریخ کو عیسائیوں کے رحم و کرم پر چھوڑتے وقت مسلمانوں کے آخری خلیفہ ابو عبداللہ اپنے آنسو ضبط نہ کر سکا اور بچوں کی طرح رونے لگا ۔اُس کی والدہ ملکہ عائشہ جو اپنے بیٹے کی نا اہلیوں کو مدت سے دیکھتی آرہی تھی اُس نے کہا کہ ''بیٹا جب تم مردوں کی طرح میدانِ جنگ میں کوئی کارنامہ نہ دِکھا سکے تو بچوں کی طرح رونے سے کیا فائدہ؟'' کچھ یہی حال ہمارا بھی تھا قدم قدم پر اِس ملک اور اِس کی وہ چیزیں جو مسلمانوں نے بڑی مہارت اور محنت سے بنائیں تھیں آج غیروں کے قبضے میں ہیں اور وہ اِس سے بھر پور فائدہ اُٹھا رہے ہیں اور ہزاروں بلکہ لاکھوں کا زرِ مبادلہ کما رہے ہیں۔ نماز عصرِ کے قریب ہم واپس ہوٹل آئے وضو کر کے نمازِ عصر ادا کی، الحمراء کی سیر کی وجہ سے ہم چونکہ دِن کا کھانا نہیں کھا سکے تھے جس کی اَب خوب طلب ہو رہی تھی ہوٹل میں حلال کھانے کا انتظام نہیں تھا ہم نے ہوٹل کے کائونٹر سے حلال اور پاکستانی کھانوں کے کسی ریسٹورنٹ کا پوچھاتو اُنہوں نے ایک رسالہ ہمیں دیا اور کہا کہ اِس کے اندر سے آپ کو حلال اور ایشیائی کھانوں کا ایڈریس اور فون نمبر مل جائے گا ۔ چنانچہ ہمارے تلاش کرنے پر ایک پاکستانی ہوٹل کا فون اور ایڈریس ملا گیا ہم نے فون کر کے ایڈریس اور وہاں جانے کا راستہ پوچھا ۔یہ غرناطہ شہر کے اَندر ایک ریسٹورنٹ ہے ہم ریسٹورنٹ کے بالکل قریب پہنچ چکے تھے مگر وہ ہوٹل مل نہیں رہا تھا میں نے گاڑی سے اُتر کر ایک سویٹ کارنر شاپ سے اُس ریسٹورنٹ کے بارے میں پوچھا تو دُکاندار نے کہا کہ ''ہندو ریسٹورنٹ'' ہم حیران ہوئے اُس نے بتایا وہ سامنے ہے ہم جب وہاں پہنچے تو اُس ریسٹورنٹ کے اُوپر ''اِنڈین ریسٹورنٹ''لکھا ہوا تھا جب ہم اَندر داخل ہوئے تو تمام ورکرز اور مالک مسلمان اور پاکستانی تھے ایک وزیر آباد اور ایک گکھڑ گوجرانوالہ کا رہنے والا تھا ہم نے جب اُس سے اِس بارے میں پوچھا کہ بھائی آپ پاکستانی ہیں اور ریسٹورنٹ کا نام ''اِنڈین ریسٹورنٹ'' تو انہوں نے بتایا کہ یہاں پاکستان کا نہیں اِنڈیا کا نام چلتا ہے۔ ہمارے لیے یہ بڑے اَفسوس کا مقام ہے کہ ہمارے لوگ اپنے ملک کا نام بھی نہیں لکھ سکتے۔ اِس سے اِس بات کا بھی اَندازہ ہوتا ہے کہ بیرون ملک پاکستان کا کیا مقام ہے۔ ہم نے اُن سے مقامی یعنی اسپینش مسلمانوں کے بارے میں پوچھا تو اُنہوں نے بتایا کہ زیادہ تو