Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2009

اكستان

57 - 64
ایمانی لحاظ سے کمزور تھے اِس لیے اِتنے مضبوط قلعے بھی اُن کو شکست سے نہ بچا سکے۔ 
فوجی قلعے اور شاہی محل کا درمیانی فاصلہ طے کرنے کے بعد محل میں داخل ہونے کے لیے ایک اور دروازہ ہے یہاں سے وہ محلات شروع ہوتے ہیں جن کے حسن و جمال کی وجہ سے الحمراء دُنیا بھر میں مشہور ہوا آدمی جب شاہی محل کے ایک کمرے میں داخل ہوتا ہے تو یہ سمجھتا ہے کہ شاید یہی محل کا خوبصورت حصہ ہے آدمی اِس کو دیکھنے کے بعد آگے بڑھتا ہے تو وہ اِس سے بھی زیادہ خوبصورت ہوتا ہے جو آدمی پہلے دیکھ چکا ہوتا ہے۔ اِن تمام عمارتوں پر سنگِ مرمر استعمال کیاگیا ہے اور پتھروں کی اِتنی عمدہ اور نفیس مینا کاری کی گئی ہے کہ آج کے مشینی دَور میں بھی اِس کا تصور نہیں کیا جا سکتا ،دیواروں اور چھتوں پر ہر جگہ قرآنی آیات لکھی ہوئی ہیں اور ایک جملہ جو ہر جگہ لکھا گیا ہے وہ یہ ہے ''لَا غَالِبَ اِلَّا اللّٰہُ '' کوئی غالب نہیں مگر اللہ۔ اس کی وجہ تسمیہ یہ تھی کہ اِس شاہی محل کو محمد بن احمر جس کا لقب ''غالب باللہ'' تھا نے تعمیر کروایا تھا اُس نے حکم دیا کہ ہر جگہ خدائے وحدہ لاشریک کے غلبے کا اعلان کیا جائے ،میرے خیال میں یہ اُس کے ایمان کی نشانی ہے کہ وہ اِتنا خوبصورت محل تیار کرتے ہوئے بھی خدا کی ذات کو نہیں بھولا بلکہ قدم قدم پر اُس نے خدا کو یاد رکھا۔ 
اس محل میں بے شمار کمرے در کمرے بنے ہوئے ہیںاور کمروں کے باہر خوبصورت لان بنائے گئے ہیں کمروں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے بعض کمروں کے درمیان پانی کے حوض بنائے گئے ہیں صدیوں پہلے بنائے گئے محل میں سیورج کا نظام موجود ہے جو آج کے جدید اور ترقی یافتہ دور میں بھی بعض ملکوں میں موجود نہیں۔ ان محلاتی عمارتوں کے ساتھ بڑے خوبصورت برآمدے بنائے گئے ہیں جو روشنی اور ہوا کا کام تو دیتے ہی ہیں وہاں دُوسری طرف غرناطہ کی دلفریب چوٹیوں اور الحمراء کی حسین عمارتوں کا منظر بھی نگاہوں کے سامنے رہتا ہے۔ الحمراء کے شمال مشرق میں ایک مستقل ٹیلے پر عمارتوں اور باغات کا ایک دِلفریب اور خوشنما سلسلہ ہے جسے ''جَنَّةُ الْعَرِیْف'' کہا جاتا ہے۔ 
یہ شاندار باغ ایسے معلوم ہوتا ہے جیسے مکان کی چھت پر بنایا گیا ہے اور یہ چھت در چھت دُور تک چلا گیا ہے اِس عمارت کے مرکزی دروازے سے محل کی عمارت تک ایک طویل راہ داری تمام سر سبز بیلوں سے بنی ہوئی ہے اِس کی دیواریں چھت اور درمیانی محرابیں سب سبزے کو اِس طرح تراش کر بنائی گئی ہیں کہ آدمی  عش عش کر اُٹھتا ہے اور اِس کے بنانے والوں کی تعریف کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔ جس خوبصورتی کے ساتھ الحمراء کا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
4 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 12 3
5 علمی مضامین 15 1
6 بیس رکعت تراویح اَور اُس کے دلائل 15 5
7 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 27 1
8 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 27 7
9 وفیات 31 1
10 تربیت ِ اَولاد 34 1
11 زچہ (بچہ کی ماں ) کے غسل میں تاخیر اَور نماز میں کوتاہی : 34 10
12 متعین اَوقات میںزچہ کی تین مرتبہ نہلانے کی رسم 34 10
13 غسل کے وقت عورتوں کا جمع ہونا : 35 10
14 غسل کے وقت دھوم دھام اَور ناچ گانا : 35 10
15 غسل کے وقت ستر اَور پردہ پوشی کی ضرورت 35 10
16 اَچھوانی اَورسٹھورا وغیرہ تقسیم کرنے کو ضروری سمجھنا : 36 10
17 پیدائش کی خبر نائی کے ذریعہ پہنچانے کی رسم : 36 10
18 چند ضروری تنبیہات : 36 10
19 محرم الحرام کی فضیلت 37 1
20 منکراتِ مروجہ کی مذمت 37 1
21 تنبیہ : 38 19
22 قسم اوّل کے منکرات : 39 20
23 قسم دوم کے منکرات : 41 20
24 معاشرتی اِصلاح کے متعلق چند زَرّیں ہدایات 44 1
25 لڑکیوں کی پرورش کرنے او ر اُن پر خرچ کرنے کی فضیلت 44 24
26 لڑکی کی اہمیت : 44 24
27 شادی میں تاخیر نہ کیجیے : 45 24
28 سادگی کے ساتھ بِلا بارات کے شادی کی ترغیب : 46 24
29 منگنی اَور تاریخ میں دعوت کی ضرورت نہیں : 46 24
30 مسجد میں نکاح ہونے کی تحریک چلائو : 46 24
31 بیوی کے حقوق : 47 24
32 ساس بہو کے ساتھ رہنے کا مسئلہ : 48 24
33 اہلیہ کو لے کر علیحدہ رہیے اَو روالدین کی خدمت کیجیے : 49 24
34 بے پردگی کانتیجہ 50 24
35 عورت چاہے تو شوہر اَور پورے گھر کو دیندار بنادے : 50 24
36 گلدستہ ٔ اَحادیث 53 1
37 اِنسان کی تخلیق کے مدارج : 53 36
38 چار رَوز اُندلس میں 56 1
39 اَلْحَمْرَائْ '' : 56 38
40 واپس مالگا روانگی : 59 38
41 مالگا( MALAGA) : 60 38
42 دینی مسائل 61 1
43 لعان کا بیان : 61 42
44 بقیہ : معاشرتی اِصلاح کے متعلق چند زرّیں ہدایات 62 24
46 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter