ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2008 |
اكستان |
|
خداوند ِکریم کو یاد رکھ کر اُس کی تابعداری اور ذکر کو مقدم رکھنے کا طریقہ جاری رکھو۔ ٭ رشتہ داروں میں مجبوری طورپر تحمل کرنا اور میل جول رکھنا غصہ اور غم کوتھوک دینا پڑتا ہے۔ رشتہ ناتا خدا نے بنایا ہے، آدمی کے توڑنے سے ٹوٹ نہیں سکتا۔ ٭ تم لوگ ہر گز اُمت ِمحمدیہ ۖ کی خدمت انجام نہیں دے سکتے جب تک کہ اپنے آپ کو شریعت کا پابند اور سنن ِنبویہ عَلٰی صَاحِبِہَا الصَّلٰوةُ وَالتَّحِیَّةُ کا شیدا، اپنے ظاہر و باطن کو جناب ِ رسول اللہ ۖ کا نمونہ نہ بناؤ گے ،لوگ بغیر اِس کے آپ کی تقلید کس طرح کریں گے۔ ٭ جماعات ِپنج گانہ کی پابندی نہیں ہوتی شریعت اور سنت کی تابعداری میں کوتاہیاں ہوتی ہیں' یہ ہر گز نہ ہونا چاہیے۔ ٭ جوانی کی مبارک زندگی بہت غنیمت ہے اِس کو ذکر کی خوش رنگیوں سے آراستہ کرو۔ ٭ والدین ماجدین کی اطاعت اورخوشنودی اور اُن کی دعائیں حاصل کیجیے۔ ٭ فَمَا وَھَنُوْا لِمَا اَصَابَھُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَمَا ضَعُفُوْا وَمَا اسْتَکَانُوْا (الایة) کا مظاہرہ وقول و عمل سے ہمیشہ کرتے رہناچاہیے۔ ٭ نہایت نرمی اور حکمت ِعملی سے تبلیغ کریں لوگوں کو راہِ راست پرلگائیں ،دین اِسی طرح پھیلا ہے، اپنی اصلاح بھی ساتھ ساتھ توجہ سے کرتے رہیں۔ ٭ ہر لمحہ زندگی کا خدا کی یاد میں اور دین کی خدمت میں صرف کریں، موت اور بعد الموت کے اَحوال پیش ِنظر رکھیں۔ ٭ ماحول سے خود متاثر نہ ہوں، اپنے ماحول سے دُوسروں کو متاثر کریں۔ ٭ تعلیماتِ دینیہ سے بھی نسبت میں قوت پیدا ہوتی ہے، اِس میں بھی کوشش فرماتے رہیں۔ ٭ مسلمان شادی بیاہ کی خصوصاً اورموت اورختنہ و عقیقہ وغیرہ کی وہ رسوم جن کے مصارف وغیرہ نے اِن کو برباد کردیا ہے اُن کو عموماً ترک کردیں۔