Deobandi Books

کتاب العتاق

25 - 28
نبی کریمﷺنے حجۃ الوداع کے خطبہ میں  تین مرتبہ یہ بات ارشاد فرمائی کہ  اپنے غلاموں کا خیال رکھو۔ اُس کے بعد ارشاد فرمایاکہ اگر وہ ایسا کوئی جرم کریں جو تم معاف نہیں کرنا چاہتے تو تم اللہ کے بندوں کو(یعنی اُنہیں ) بیچ دو اور اُنہیں عذاب نہ دو۔عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ:أَرِقَّاءَكُمْ أَرِقَّاءَكُمْ أَرِقَّاءَكُمْ، أَطْعِمُوهُمْ مِمَّا تَأْكُلُونَ، وَاكْسُوهُمْ مِمَّا تَلْبَسُونَ، فَإِنْ جَاءُوا بِذَنْبٍ لَا تُرِيدُونَ أَنْ تَغْفِرُوهُ فَبِيعُوا عِبَادَ اللهِ وَلَا تُعَذِّبُوهُمْ.(مسند احمد:16409)
ارشادِ نبوی ہے :تم اپنے خادم سے اُس کے کام میں جو بھی تخفیف (ہلکا)کرو گےتمہارے  لئے یہ نامہ اعمال میں اجر کا باعث ہوگا۔مَا خَفَّفْتَ عَنْ خَادِمِكَ مِنْ عَمَلِهِ كَانَ لَكَ أَجْرًا فِي مَوَازِينِكَ.(صحیح ابن حبان:4314)
حضرت سالم ﷫ فرماتے ہیں کہ میں نے  حضرت عبد اللہ ابن عمر ﷟ کو کبھی کسی چیز پر لعنت کرتے نہیں سنا، اُنہوں نے کبھی کسی غلام پر لعنت نہیں کی، ایک دفعہ کسی غلام کو لعنت دے دی تھی تو اُس کو آزاد کردیا ۔عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا يَنْبَغِي لِلْمُسْلِمِ أَنْ يَكُونَ لَعَّانًا. وَقَالَ سَالِمٌ: وَمَا سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ لَعَنْ شَيْئًا قَطُّ.(شعب الایمان:4791)عَنْ سَالِمٍ قَالَ: مَا لَعَنَ ابْنُ عُمَرَ خَادِمًا لَهُ قَطُّ، إِلَّا وَاحِدًا فَأَعْتَقَهُ.(شعب الایمان: 4794)
غلاموں کو  مارنے کی ممانعت :
نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے کہ :وہ غلام تمہارے بھائی ہیں ، اللہ تعالیٰ نے تمہیں اُن پر فضیلت دی ہے ، پس جو تمہارے لئے مناسب نہ ہو  رہا ہو تو تم اُسے بیچ دو اور اللہ کی مخلوق کو عذاب مت دو۔إِنَّهُمْ إِخْوَانُكُمْ فَضَّلَكُمُ اللَّهُ عَلَيْهِمْ، فَمَنْ لَمْ يُلَائِمْكُمْ فَبِيعُوهُ وَلَا تُعَذِّبُوا خَلْقَ اللَّهِ.(ابوداؤد:5157)
 نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے : اللہ کے بندوں  (غلاموں)کو عذاب مت دو جو کہ تمہاری ہی طرح ایک مخلوق ہیں ۔وَلَا تُعَذِّبُوا عِبَادَ اللَّهِ خَلْقًا أَمْثَالَكُمْ.(صحیح ابن حبان: 4313)
حضرت عائشہ صدیقہ ﷝ فرماتی ہیں کہ ایک شخص  نےنبی کریم ﷺ سے دریافت کیا کہ میرے کئی غلام ہیں جو مجھے جُھٹلاتے  ہیں ،خیانت کرتے ہیں اورنافرمانی کرتے ہیں، میں اُنہیں گالی دیتا ہوں اور مارتا ہوں ، توآپ یہ بتایئےکہ میرا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عتق کی تعریف ،حکم اور شرائط 5 1
3 عتق کا لغوی معنی : 5 2
4 عتق کا اِصطلاحی معنی : 5 2
5 اِعتاق کا حکم : 5 2
6 اِعتاق کی شرائط: 6 2
7 اِعتاق کے فضائل واعمال 7 1
8 غلام آزاد کرنے کے فضائل : 7 7
9 کِس طرح کا غلام آزاد کرنا افضل ہے : 8 7
10 وہ اعمال جو غلام آزاد کرنے کے برابر ہیں : 9 7
11 فہرست 2 1
12 غلاموں کی اقسام اور اُن کے احکام 12 1
13 غلاموں کی اقسام : 12 12
14 مدبّر : 12 12
15 مُدبّرِ مُطلَق : 12 12
16 مُدبّرِ مقیّد: 12 12
17 مُدبَّر کے احکام : 13 12
18 مُکاتَب: 13 12
19 مُکاتَب کے احکام : 13 12
20 اُمِّ ولَد : 13 12
21 اُمِّ ولَد کے احکام : 14 12
22 غلام سے متعلّق اختلافی مسائل 14 1
23 مُکاتَب غلام کَب آزاد ہوتا ہے : 14 22
24 مالکہ کے لئے غلام سے پردہ ہے یا نہیں : 15 22
25 ذورحم مَحرم کا مالک ہونا : 15 22
26 اُمِّ ولَد کی عدّت : 16 22
27 مُدبّر غلام کا فروخت کرنا : 16 22
28 مدبّر غلام کو فروخت کرنے کی روایات کا جواب : 17 22
29 مرض الوفات میں غلام آزاد کرنا : 17 22
30 آزاد کردہ غلام کا مال کِس کا ہے : 18 22
31 ” وَلَدُ الزِّنَا شَرُّ الثَّلَاثَةِ “ کا مطلب : 19 22
32 باندی کا آزاد کرنا افضل ہے یا غلام کا : 19 22
33 اعتاق البعض : 20 22
34 اپنے غلام کے بعض حصہ کو آزادکرنا : 20 22
35 عبدِ مشترک میں سے اپنے حصہ کو آزاد کرنا : 20 22
36 اعتاقِ ممنوع سے ولاء ثابت ہوتی ہے یا نہیں : 22 22
37 غلاموں کے ساتھ حُسنِ سلوک 23 1
38 غلاموں کے ساتھ حُسنِ سلوک کرنا: 23 37
39 غلاموں کو مارنے کی ممانعت : 25 37
40 غلاموں کو معاف کرنا: 28 37
Flag Counter