احناف وحنابلہ : ایسے تمام رشتہ دار جو محرم ہوں یعنی اُن سے تابیدی طور پر نکاح حرام ہووہ سب اِس میں شامل
ہیں ۔مثلاً:ماں باپ دونوں کی جانب سے اصول و فروع ، بیٹا بیٹی دونوں جانب سے فروع ، بہن بھائی اور اُن کے بچے ،چچا پھوپھی ماموں خالہ ، لیکن اس میں اُن کے بچے یعنی کزن شامل نہیں ۔
امام مالک : صرف اصول و فروع اور بہن بھائی مراد ہیں ، چچا پھوپھی ماموں اور خالہ شامل نہیں ۔
امام شافعی : صرف اصول و فروع مراد ہیں ، جوانب یعنی بھائی بہن چچا پھوپھی ماموں اور خالہ شامل نہیں ۔
خلاصہ : اصول و فروع کے آزاد ہونے میں اتفاق ہے ، بہن بھائی اور چچا پھوپھی ماموں خالہ کے آزاد ہونے میں اختلاف ہے :
احناف و حنابلہ :بہن بھائی اور چچا پھوپھی ماموں خالہ سب شامل ہیں ۔
مالکیہ :صرف بہن بھائی شامل ہیں ،چچا پھوپھی ماموں خالہ شامل نہیں ۔
شوافع :اصول و فروع کے علاوہ کوئی شامل نہیں ۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ:29/268)
اُمِّ ولَد کی عدّت :
مالک کے مرجانے کی صورت میں اُمِّ ولَد پر عدّت لازم ہوتی ہے یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے :
احناف :صرف ایک حیض کے ذریعہ اِستبراء لازم ہوگا ، عدّت لازم نہیں ۔
ائمہ ثلاثہ :عدّت لازم ہوگی ۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ:4/167)
مُدبّر غلام کا فروخت کرنا :
اِس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ مُدبَّرمقیّد کو فروخت کیا جاسکتا ہے ، البتہ مُدبَّرمطلَق کے فروخت کرنے میں اختلاف ہے :