حرام : جبکہ غلام کے آزاد ہوکر حربیوں کے ساتھ مل جانے یا مرتد ہوجانے یا زنا اور چوری وغیرہ کے گناہ میں
مبتلاء ہوجانے کا ظنِ غالب ہو ۔اِس صورتوں میں آزاد کرنا حرام ہے ، اِس لئے کہ حرام تک پہنچانے والی چیز بھی حرام ہی ہوتی ہے ۔(البنایۃ :6/4)
واجب : نذر اور کفّارات میں غلام آزاد کرنا ، خواہ نذر معیّن ہو یا غیر معیّن۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ:29/266)
اِعتاق کی شرائط:
(1)آزاد ہونا : پس غلام کا اِعتاق مقبول نہ ہوگا ۔
(2)عاقل ہونا : پس مجنون کا اعتاق معتبر نہ ہوگا۔
(3)بالغ ہونا : پس صبی نابالغ کا اعتاق معتبر نہ ہوگا ۔
(4)اپنی ملک میں ہونا :پس کسی اور کا غلام آزاد کرنے کا اعتبار نہ ہوگا۔(البنایۃ :6/ 5)
(5)الفاظِ عتق کا پایا جانا:الفاظِ صریحہ میں بغیر نیت کے اور کنایہ میں نیت کے ساتھ اِعتاق معتبر ہوتا ہے، پس اگر الفاظِ صریحہ نہ ہوں یا کنایہ میں نیت نہ ہو تو اعتاق معتبر نہ ہوگا۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ:29/267)