(1)محض عقدِ کتابت سے آزاد ہونا :یہ حضرت عبد اللہ بن عباس کا قول ہے ۔
(2)بعض بدلِ کتابت سے آزاد ہونا :یہ حضرت علی، عبد اللہ بن مسعود، عطاء بن ابی رباح کا قول ہے ۔
(3)کل بدلِ کتابت سے آزاد ہونا :یہ حضرت زید بن ثابت اور جمہور ائمہ اربعہ کاقول ہے ۔(البنایۃ :10/361 ، 362 ،369)(عون المعبود :10/304)
مالکہ کے لئے غلام سے پردہ ہے یا نہیں :
اِس پر سب کا اتفاق ہے کہ مالک کے لئے باندی سے کوئی پردہ نہیں، البتہ کیا مالکہ کے لئے اپنے غلام سے پردہ ہے یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے :
حضرات احناف:مالکہ کے لئے اپنے غلام سے پردہ لازم ہے۔
حضرات شوافع اور حنابلہ :مالکہ کے لئے اپنے غلام سے پردہ لازم نہیں۔
حضرات مالکیہ :اگر غلام چُغَد یعنی بیوقوف سا ہے تو پردہ نہیں اور اگر سمجھدار اور تیز ہے تو پردہ لازم ہے ۔(الدر المنضود:127)
ذورحم مَحرم کا مالک ہونا :
ذورحم محرم اُس رشتہ کو کہتے ہیں جو محرم بھی ہو ، یعنی اُس سے ہمیشہ کے لئے نکاح حرام ہو ۔ جیسے بہن ، والدہ ، خالہ وغیرہ ۔ ایسا رشتہ دار اگر ملکیت میں آجائے تو وہ خود بخود آزاد ہوجاتا ہے ۔خواہ خریدا جائے ، یا کوئی ھبہ کردے ، یا وراثت میں ملے ، بہر صورت ملکیت میں آتے ہی آزاد ہوجاتا ہے ۔(رد المحتار :3/649)
اِس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ ذو رحم محرم ملکیت میں آتے ہی آزاد ہوجاتا ہے ، البتہ اِس میں اختلاف ہے کہ ذورحم میں کون کون سے رشتہ دار شامل ہیں :