نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ اللہ تعالیٰ اُن لوگوں کو عذاب دیں گے جو دنیا میں لوگوں کو عذاب دیا کرتے تھے۔عَنْ هِشَامِ بْنِ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ، قَالَ: مَرَّ بِالشَّامِ عَلَى أُنَاسٍ، وَقَدْ أُقِيمُوا فِي الشَّمْسِ، وَصُبَّ عَلَى رُءُوسِهِمِ الزَّيْتُ، فَقَالَ: مَا هَذَا؟ قِيلَ: يُعَذَّبُونَ فِي الْخَرَاجِ، فَقَالَ: أَمَا إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: إِنَّ اللهَ يُعَذِّبُ الَّذِينَ يُعَذِّبُونَ فِي الدُّنْيَا.(مسلم: 2613)
غلاموں کو معاف کرنا:
ایک شخص نبی کریمﷺ کی خدمت میں آئے اور سوال کیا کہ یا رسول اللہ !میں غلام کو کتنی مرتبہ معاف کروں ؟آپ ﷺخاموش رہے ،اُس نے دوبارہ وہی سوال کیا تو آپﷺ نے فرمایا:ہر دن ستر مرتبہ معاف کرو۔جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَمْ أَعْفُو عَنِ الْخَادِمِ؟ فَصَمَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَمْ أَعْفُو عَنِ الخَادِمِ؟ فَقَالَ: كُلَّ يَوْمٍ سَبْعِينَ مَرَّةً. (ترمذی:1949)
اگر وہ غلام اچھا کام کریں تو اُس کو قبول کرو اور اگر وہ کوئی برائی کریں تو اُنہیں معاف کردو، اور وہ تم پر غالب آنے لگیں تو اُنہیں بیچ دو۔عَن ابْنِ عُمَرَ قَالَ:قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ في الْعَبِيْدِ:إنْ أَحْسَنُوْا فَاقْبَلُوْا، وَإنْ أسَاؤُوْا فَاعْفُوا، وَإنْ غَلَبُوْكُمْ فَبِيْعُوْا.(مسند البزار: 5404)
جو شخص غصہ کو نافذ کرنے پر قادر ہونے کے باوجود اپنے غصہ کو پی جائے اللہ تعالیٰ اُس کو قیامت کے دن برسرِ عام تمام مخلوق کے سامنے اختیار دیں گے کہ ووہ جس حور کو لینا چاہے لے لے ۔مَنْ كَظَمَ غَيْظًا وَهُوَ يَقْدِرُ عَلَى أَنْ يُنَفِّذَهُ دَعَاهُ اللَّهُ عَلَى رُءُوسِ الخَلَائِقِ يَوْمَ القِيَامَةِ حَتَّى يُخَيِّرَهُ فِي أَيِّ الحُورِ شَاءَ.(ترمذی: 2493)
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭