عورت کا فتنہ اور اُس سے بچنے کے اسباب |
ِس کتاب |
(7) گھر میں داخل ہوتے ہوئےکھنکھار کر آواز پیدا کرلینا چاہیئے تاکہ اگر کوئی نامحرم عورت ہو تو پردہ کرلے،بالخصوص مشترکہ گھر جہاں بھائی اور بھابھی وغیرہ بھی ساتھ رہتے ہوں تو اس کا اور بھی زیادہ اہتمام کرنا چاہیئے ۔عموماً کئی بھائی جو ایک ساتھ ہی ایک مشترکہ گھر میں رہتے ہوں وہاں بھابھیوں اور دیورسے پردہ نہیں کیا جاتا اِسی طرح کزنوں اور چچی اورمُمانیوں سے بھی بہت سے گھروں میں پردہ نہیں کیا جاتا،حالآنکہ غیر محرم ہونے کی وجہ سے اُن سے بھی پردہ ضروری ہے اور اُن کے ساتھ ہنسی مذاق اور بےتکلفی کے ساتھ گفتگو شرعاً ناجائز اور اپنے آپ کو فتنہ میں ڈالنے کے مترادف ہے،لہٰذا شریعت پر عمل کرتے ہوئے ایسے تمام کاموں سے توبہ کرنی چاہیئے ۔ (8)بس ،ٹرین اور ہوائی جہاز وغیرہ کے سفر میں قرب و جوار میں بیٹھی ہوئی عورتوں پر نظر پڑتے رہنے کا سامنا ہوتا ہے ،اِس سے بچنے کیلئے اپنے ساتھ کوئی دلچسپ کتاب رکھیں تاکہ اُس کو پڑھتے ہوئے سفر کٹے اور علم میں اِضافہ کے ساتھ ساتھ ایمان کی بھی سلامتی اورحفاظت رہے۔ (9)راستہ میں چلتے ہوئے نگاہ اس طرح نیچی رکھیں کہ قریب سے گزرنے والوں کے پاؤں سےاندازہ ہو کہ مَرد ہے یا عورت،اِس سے ان شاء اللہ نظروں کی حفاظت کرنا آسان ہوگا ۔ (10)طواف کے دَوران بھی ساتھ میں چلنے والی عورتوں پر نظر پڑتی رہتی ہے،اِس لئے بہتر یہی ہے کہ اپنی نگاہوں کو جھکاکر قدموں کی طرف رکھئے ۔ (11)کچھ جگہیں عورتوں کیلئے خاص ہوتی ہیں ،جیسے لیڈیز روم،لیڈیزشاپ،لیڈیز کاؤنٹروغیرہ ،تو ایسی جگہ ظاہر ہے کہ صرف عورتیں ہی ہوں گی لہٰذا اُس جگہ نگاہ اُٹھاکر بھی نہ دیکھیں۔