عورت کا فتنہ اور اُس سے بچنے کے اسباب |
ِس کتاب |
|
(9)روزہ رکھنا: ایسا شخص جو فوراً نکاح کرنے پرکسی بھی وجہ سے قادر نہ ہو اُس کیلئے اللہ کے رسول ﷺنے بہترین طریقہ روزے رکھنا بتایا ہے ،چنانچہ آپﷺکا اِرشاد ہے : اےجوانو! تم میں سے جو شخص مجامعت(مع اس کے لوازمات یعنی بیوی بچوں کا نفقہ اور مہر ادا کرنے) کی استطاعت رکھتا ہو اسے چاہئے کہ وہ نکاح کر لے کیونکہ نکاح کرنا نظر کو بہت جھکاتا ہے اور شرم گاہ کو بہت محفوظ رکھتا ہے اور جو شخص جماع کے لوازمات کی استطاعت نہ رکھتا ہو، اسے چاہئے کہ وہ روزے رکھے کیونکہ روزہ رکھنا اس کے لئے شہوت کو توڑنے کا فائدہ دے گا۔يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ،مَنِ اسْتَطَاعَ البَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ، فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ، وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ۔(بخاری:5066)(10)عورتوں کے مجمع سے اجتناب کریں: جہاں تک ممکن ہو ایسی جگہ جانے سے بچنا چاہیئے جہاں عورتوں کا مجمع ہو اورعورتیں کثرت سے پائی جاتی ہوں کیونکہ وہاں جاکر اپنی نگاہ کو بچانا بہت مشکل ہوتا ہے،جس کی وجہ سے عورتوں کے فتنہ میں مبتلاء ہونےکا قوی اندیشہ ہوتا ہے ۔حضرت عقبہ بن عامرنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں کہ عورتوں کے پاس داخل ہونے سے بچو۔ إِيَّاكُمْ وَالدُّخُولَ عَلَى النِّسَاءِ۔(بخاری:5232) اِس سے معلوم ہوا کہ عورتوں کے فتنہ سےبچنے کیلئے ایک بہتر طریقہ یہ ہے کہ عورتوں والی جگہ سے ہی حتی الاِمکان بچا جائے ،یہ بہت اہم طریقہ ہے جس پر عمل کرکے ہم کافی حد تک عورتوں کے فتنہ سے بچ سکتے