عورت کا فتنہ اور اُس سے بچنے کے اسباب |
ِس کتاب |
|
ذکر سے غافل ہوجاتا ہے تو شیطان اُس کے دل کو لقمہ بنالیتا ہے۔إِنَّ الشَّيْطَانَ وَاضِعٌ خَطْمَهُ فِي قَلْبِ ابْنِ آدَمَ فَإِذَا ذَكَرَ خَنَسَ، وَإِذَا نَسِيَ الْتَقَمَ قَلْبَهُ۔(شعب الایمان:536) حضرت عبد اللہ بن عمرنبی کریمﷺکا اِرشاد نقل فرماتے ہیں : بے شک دلوں کو بھی زنگ لگ جاتا ہےجیسا کہ لوہے کو پانی لگنے سے زنگ لگتا ہے ، پوچھا گیا کہ یا رسول اللہ! اُس کی صفائی کی کیا صورت ہے ؟ آپ نے فرمایا : موت کو کثرت سے یاد کرنا اور قرآن کریم کی تلاوت کرنا ۔إِنَّ هَذِهِ الْقُلُوبَ تَصْدَأُ، كَمَا يَصْدَأُ الْحَدِيدُ إِذَا أَصَابَهُ الْمَاءُ، قِيلَ: يَا رَسُولَ اللهِ، وَمَا جِلَاؤُهَا؟ قَالَ:كَثْرَةُ ذِكْرِ الْمَوْتِ وَتِلَاوَةُ الْقُرْآنِ۔(شعب الایمان : 1859)عورتیں اپنے آپ کو فتنہ بننے سے کیسے بچائیں : ماقبل میں عورتوں کے تین بڑے اور بنیادی فتنے ذکر کیے گئے ہیں: ایک اُس کے جسم کا ،دوسرا اُس کی زبان کا اور تیسرا اُس کا مَردوں کی عقلوں پر حاوی ہونے کا فتنہ۔ایک عورت کو چاہیئے کہ وہ مَردوں کیلئے اپنے آپ کو ان تینوں فتنوں کا ذریعہ بننے سے بچائے اور اِس کیلئے اُسے مندرجہ ذیل کام کرنے چاہیئے : (1)پردہ کا اہتمام ۔(2)گھر کی چار دیواری میں رہنا ۔ (3)نامَحرموں کے سامنے مزیّن اور آراستہ ہونے سے کلی اجتناب۔(4)اپنی نظروں کی حفاظت۔(5)اپنی عزّت و آبرو اور عصمت کی حفاظت۔(5)اپنی زبان کی حفاظت۔(6)حرام اور بیجا خواہشات سے اجتناب۔(7)محکوم بن کر رہنا ۔ ٭………٭………٭………٭