عورت کا فتنہ اور اُس سے بچنے کے اسباب |
ِس کتاب |
|
محض ایک عورت سے تعلّق اور وابستگی کا ذریعہ بنتے جارہے ہیں ،اوراگرکوئی اس سے بچا ہوا بھی ہے تب بھی وہ انٹرنیٹ پر بیٹھ کر کتنی مرتبہ عورت پر نظر ڈالتاہے،کتنی مرتبہ اُس کی نگاہ قصداً اور بلاقصد عورت پر پڑتی ہے ،اورحقیقت یہ ہے کہ یہاں بلاقصد بھی در اصل قصداً ہی کہلائے گا کیونکہ یہ تو خود ایک ایسی جگہ دیکھنا ہے جہاں عورت کی تصویر یں یقیناً موجود ہیں ،لہٰذا یہ تو اپنے اِرادے سے ہی دیکھنا ہوا۔ سوچئے……!!پھر سوچئے……!بھلا ایسے میں اگرٹی وی اور انٹرنیٹ سے دور رہنے کا مشورہ دیا جائے تو یہ حماقت اور بیوقوفی ہوگی ؟اور کیا اِسے زمانہ سے کٹنے کا مشورہ دیناکہا جائے گا؟یقیناً نہیں ……بالکل نہیں ،یہ تو عین شریعت کے مطابق اور تقویٰ و ورع کے عین مُوافق ہے ۔ ہاں ! اگر کوئی واقعی انٹرنیٹ کے فتنے سے مکمل حفاظت کا اہتمام کرے اور کسی بھی قسم کی غیر شرعی اور مخرب ِ اخلاق چیزوں میں پڑنے سے کلی طور پر گریز کرے اور اس کو صرف ضرورت کی حد تک ہی رکھے اور اس سے آگے اس کی فضولیات و لغویات سے بھی کلی اجتناب کرے توبلاشُبہ اس کو استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن انسان کو اپنے آپ پر زیادہ اعتماد اور بھروسہ بھی نہیں کرنا چاہیئے،نفسانیت اور شیطانیت کے مسلّط ہونے میں کوئی دیر نہیں لگتی ، بسا اوقات انسان اِسی دھوکہ میں مارا جاتا ہےکہ میں گناہ نہیں کروں گا۔(6)پردہ کا اہتمام: عورت کے فتنہ سے بچنے کیلئے ایک نہایت قوی اور بڑا ذریعہ ”پردہ “ ہے جو در اصل عورت کے کرنے کا کام ہے ،عورتیں یقیناً اِس حکمِ خداوندی کو پورا کرکےمُعاشرے سے ایک بہت ……بہت……بہت……بڑے فتنہ خاتمہ کرسکتی ہیں ۔مَردوں کیلئے اس میں کرنے کا کام یہ ہے کہ وہ کم ازکم اپنے گھر کی خواتین میں اس حکم کو