عورت کا فتنہ اور اُس سے بچنے کے اسباب |
ِس کتاب |
|
(17)پکنک پوائنٹس اور تفریحی مقامات میں جانا پڑجائے تو ایسے وقت اور ایسے دن کا انتخاب کرنا چاہیئے کہ اُس میں عورتیں کم سے کم بلکہ نہ ہونے کے برابرہوں ،نیز وہاں جاکر بھی ایسی جگہ کو اختیار کرنا چاہیئے کہ وہاں آمد و رفت کم سے کم ہو تاکہ عورتوں پر نگاہ نہ پڑے۔(تلخیص از حیاء اور پاکدامنی ،پیر ذو الفقار صاحب مدّظلہ) خلاصہ یہ ہے کہ صرف بد نظری ہی سے نہیں بلکہ بد نظری کے اسباب سے بھی بچیں ،کیونکہ بد نظری عورت کے فتنہ میں مبتلاء ہونے کا بہت بڑا ذریعہ ہے ، جو شخص حرام سے بچنا چاہتا ہوں اُسے حرام کے اسباب سے بھی بچنا چاہیئے تاکہ شیطان کو وَرغلانے اور بہکا پھسلاکر کسی بھی قسم کے فتنہ میں مبتلاء کرنے کا موقع ہی نہ ملے ۔یاد رکھیں! کبھی ناجائز سے بچنے کیلئے کچھ جائز اور مُباح چیزوں کو بھی ترک کرنا چاہیئے ۔(11)ذکر و تلاوت اور عبادات کا اہتمام: غفلت انسان کیلئے گناہوں میں مبتلاء ہونے کا اور ہر طرح کے فتنوں کا شکار ہونے کا بڑا ذریعہ ہے،اور اس کا بہترین حل یہ ہے کہ اللہ کے ذکر سے اپنی زبان کو تَر اور دل کو جاری کیا جائے،قرآن پاک کی تلاوت کو اپنا مشغلہ زندگی بنایا جائے ،کیونکہ ذکر اور تلاوت شیطان کے ہتھکنڈوں سے بچنے کیلئے بہترین ہتھیار ثابت ہوتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے:﴿وَمَنْ يَعْشُ عَنْ ذِكْرِ الرَّحْمَنِ نُقَيِّضْ لَهُ شَيْطَانًا فَهُوَ لَهُ قَرِينٌ﴾اور جو شخص خدائے رحمن کے ذکر سے اندھا بن جائےہم اُس پر ایک شیطان مسلط کردیتے ہیں جو اُس کا ساتھی بن جاتا ہے۔(آسان ترجمہ قرآن) حضرت انسنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : بیشک شیطان اپنی سونڈ بنی آدم(انسان) کےدل میں رکھتا ہے(یعنی وسوسہ ڈالتا ہے)،پس جب وہ ذکر کرتا ہےتو شیطان پیچھے ہٹ جاتا ہےاور جب