عورت کا فتنہ اور اُس سے بچنے کے اسباب |
ِس کتاب |
|
(12)دفتر،ہسپتال اور ائر پورٹ وغیرہ میں ویٹنگ روم یا لاؤنج میں اگر انتظار کیلئے بیٹھنا ہو تو جہاں ٹی وی چل رہا ہو یا عورتوں کی تصاویرلگی ہوں تو اِرادۃً اُن کی طرف سے پیٹھ کرکے بیٹھیں تاکہ نظروں کی حفاظت رہے اور بلا اِرادہ بھی عورت پر نگاہ نہ پڑے ۔ (13)سڑکوں کے اطراف میں لگے ہوئے سائن بورڈز میں جو اشتہارات لگے ہوتے ہیں اُس میں یقیناً عورتوں کی تصاویر چسپاں ہوتی ہیں ،اِس لئے اُن کی جانب دیکھنا ہی ترک کردینا چاہیئے ۔ (14)سڑک پر گاڑی چلاتے ہوئے سامنے آنے والے رکشہ ،سوزوکی یا موٹر سائیکل وغیرہ پر بیٹھی ہوئی عورتوں پر بکثرت پڑجاتی ہے ،اس لئے اُن کی طرف نگاہ نہیں اُٹھنے دینا چاہیئے ۔ (15)جس سڑک پر گرلز اسکول و کالج ہو وہاں سے گزرنا ترک کرکے متبادل راستہ اختیار کرنا چاہیئے تاکہ کسی فتنہ میں مبتلاء ہونےکا اِمکان ہی باقی نہ رہے۔ (16)کفار کے ملک میں سفر کرنا پڑجائے تو بد نظری سے بچنے کیلئے سب سے بہتر یہی ہے کہ نظروں کو جھکاکر رکھا جائے اورلوگوں کے جسموں اور چہروں پر نظر ہی نہ ڈالی جائے ،کیونکہ گرمیوں کے موسم میں اُن کے جسم آدھے سے زیادہ برہنہ ہوتے ہیں اورسردیوں میں جسم پر کپڑے تو ہوتے ہیں لیکن مَرد و عورت کا پتہ ہی نہیں چلتا، اِس لئے کہ لباس ایک جیسا ہوتا ہے،عورتیں بھی کوٹ پتلون پہنی ہوئی ہوتی ہیں،ٹائی لگاتی ہیں ،مَردوں کی طرح بال کٹواتی ہیں ،اِس مصیبت سے بچنے کا حل یہی ہے کہ نگاہیں جھکائیے اور ایمان بچائیے۔