عورت کا فتنہ اور اُس سے بچنے کے اسباب |
ِس کتاب |
|
اللہ تبارک وتعالیٰ کا اِرشاد ہے:﴿يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا أَنْ تُصِيبُوا قَوْمًا بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوا عَلَى مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِينَ﴾۔(الحجرات:6) ترجمہ : اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لیکر آئے تو اچھی طرح تحقیق کرلیا کرو،کہیں ایسا نہ ہو کہ تم نادانی سے کچھ لوگوں کو نقصان پہنچا بیٹھو اور پھر اپنے کئے پر پچھتاؤ۔(آسان ترجمہ قرآن)زبان کا غلط استعمال جہنم میں جانے کا ذریعہ ہے : حضرت ابوہریرہ روایت ہے کہ رسول اللہﷺسے پوچھا گیا کہ کس عمل کی وجہ سے لوگ زیادہ جنت میں داخل ہوں گے۔ آپﷺنے فرمایا اللہ کے خوف اور حسن اخلاق سے۔ پھر پوچھا گیا کہ زیادہ تر لوگ جہنم میں کن اعمال کی وجہ سے جائیں گے۔ آپﷺنے فرمایا منہ (یعنی زبان) اور شرمگاہ کی وجہ سے۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ:سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَكْثَرِ مَا يُدْخِلُ النَّاسَ الجَنَّةَ،فَقَالَ:«تَقْوَى اللَّهِ وَحُسْنُ الخُلُقِ»،وَسُئِلَ عَنْ أَكْثَرِ مَا يُدْخِلُ النَّاسَ النَّارَ،فَقَالَ:«الفَمُ وَالفَرْجُ»۔(ترمذی:204) حضرت معاذ بن جبلنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں: لوگوں کو اُن کے منہ کےبل جہنم میں صرف اُن کی زبانوں کی کھیتیاں ہی تو گرائیں گی اور تم جو بھی بات کرتے ہو وہ یا تو تمہارے اوپر وبال ہےیاتمہارے لئے فائدہ مندہے۔هَلْ يَكُبُّ النَّاسَ عَلَى مَنَاخِرِهِمْ فِي جَهَنَّمَ إِلَّاحَصَائِدُ أَلْسِنَتِهِمْ،وَهَلْ تَتَكَلَّمُ إِلَّا بِمَا عَلَيْكَ أَوْ لَكَ۔(شعب الایمان:4607)