عورت کا فتنہ اور اُس سے بچنے کے اسباب |
ِس کتاب |
|
عَنْ مَحَارِمِ اللهِ وَعَيْنٌ سَهرَتْ فِيْ سَبِيلِ اللهِ وَعَيْنٌ خَرَجَ مِنْهَا مِثْلُ رَأسِ الذُّبَابِ مِنْ خَشْيَةِ اللهِ۔(الترغیب و الترھیب:2925) ایک اور روایت میں ہے، نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا: تین افراد ایسے ہیں(جوجہنم میں جانا تو درکنار)اُن کی آنکھیں جہنم کی آگ کو دیکھیں گی بھی نہیں : ایک وہ آنکھ جس نے اللہ کے راستے میں جاگ کر پہرہ دیا ہوگا،دوسری وہ آنکھ جو اللہ کے خوف سے روئی ہوگی اور تیسری وہ آنکھ جواللہ کی حرام کردہ چیزوں(کو دیکھنے سے)جھکی ہوگی۔ثَلَاثَةٌ لَا تَرَى أَعْيُنُهُمُ النَّارَ:عَيْنٌ حَرَسَتْ فِي سَبِيلِ اللهِ، وَعَيْنٌ بَكَتْ مِنْ خَشْيَةِ اللهِ، وَعَيْنٌ غَضَّتْ عَنْ مَحَارِمِ اللهِ۔(طبرانی کبیر:19/416) حضرت عبادہ بن صامتنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :تم لوگ مجھے چھ باتوں کی ضمانت دو میں تمہیں جنّت کی ضمانت دیتا ہوں:جب بات کرو تو سچ بولو،جب وعدہ کرو تو اُسے پورا کرو،جب تمہارے پاس امانت رکھوائی جائے تواُسے(بحسن و خوبی)اداء کرو،اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرو،اپنی نگاہوں کو(حرام چیزوں کو دیکھنے سے)جھکاؤ اوراپنے ہاتھوں کو (حرام سے)روک کر رکھو۔اضْمَنُوا لِي سِتًّا مِنْ أَنْفُسِكُمْ أَضْمَنُ لَكُمُ الْجَنَّةَ: اصْدُقُوا إِذَا حَدَّثْتُمْ، وَأَوْفُوا إِذَا وَعَدْتُمْ، وَأَدُّوا إِذَا اؤْتُمِنْتُمْ، وَاحْفَظُوا فُرُوجَكُمْ، وَغُضُّوا أَبْصَارَكُمْ، وَكُفُّوا أَيْدِيَكُمْ۔(مستدرکِ حاکم:8066)عورتوں کیلئے بھی بد نظری جائز نہیں : جس طرح مَردوں کیلئے بد نظری جائز نہیں اِسی طرح عورت کیلئے بھی مَرد کو دیکھنا درست نہیں ،چنانچہ قرآن کریم میں بھی صراحۃً عورتوں کو مستقلاً اِ س بات کا حکم دیا گیا ہے ،جیسا کہ ماقبل گزرا،نیز احادیث میں بھی اِس کی بہت واضح انداز میں صراحت مذکور ہے: