عورت کا فتنہ اور اُس سے بچنے کے اسباب |
ِس کتاب |
ہیں ۔ ذیل میں اِس سے متعلّق کچھ اہم تجاویزات پیش کی جارہی ہیں جن پر عمل کرکے اِن شاء اللہ ہم بڑی حد تک عورتوں کے فتنہ سے بچ سکتے ہیں : (1)مخلوط محفلوں سے احترازکریں،چنانچہ شادی بیاہ کے موقع پر مرد و زن کا جو یکجا انتظام کیا جاتا ہے اُس سے بہر صورت احتراز کریں ،نیز اسکول و کالج میں جو لڑکوں اور لڑکیوں کا مشترکہ نظامِ تعلیم کا رواج چل گیا ہے اِس سے بھی خود اور اپنے بچوں کو بچائیں ۔ (2)مردوں کو صرف مرد ٹیچر سے ہی پڑھنا چاہیئے ،کیونکہ لیڈیز ٹیچر اور ٹیوٹر سے پڑھتے ہوئے اپنی نگاہوں کی حفاظت بھلا کیسے اور کیونکر کی جاسکتی ہے۔ (3)علاج و مُعالجہ کیلئے مَردوں کو صرف مَرد ڈاکٹرز سے علاج کرانا چاہیئے ،تاکہ بدنظری اور دیگر مفاسد سے اجتناب کیا جاسکے۔ (3)کسی جگہ جانے کے دو راستے ہوں تو وہ راستہ اختیار کرنا چاہیئے جس میں بد نظری کا اِمکان کم سے کم ہو ۔ (4)کسی گھر کا دروازہ کھٹکھٹا یا جائے تو سامنے سے ہٹ کے کھڑا ہونا چاہیئے،کیونکہ دروازہ کھلتے ہوئے بےپردگی ہوسکتی ہے ۔ (5)کسی جگہ اگر کاؤنٹر پر مرد و عورت بیٹھے ہوں تو جہاں مرد ہو وہاں جانا چاہیئے تاکہ عورت سے بات چیت کا موقع ہی پیش نہ آئے ۔ (6)سفر کرتے ہوئے اطراف کی گزرنے والی گاڑیوں پر نظر نہ جمائیے ،ممکن ہے کہ بے پردہ عورت بیٹھی ہو تو بد نظری ہوجائے گی۔