عورت کا فتنہ اور اُس سے بچنے کے اسباب |
ِس کتاب |
|
تَصَدَّقْنَ فَإِنِّي أُرِيتُكُنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ، فَقُلْنَ: وَبِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: تُكْثِرْنَ اللَّعْنَ، وَتَكْفُرْنَ العَشِيرَ،مَا رَأَيْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَدِينٍ أَذْهَبَ لِلُبِّ الرَّجُلِ الحَازِمِ مِنْ إِحْدَاكُنَّ، قُلْنَ: وَمَا نُقْصَانُ دِينِنَا وَعَقْلِنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: أَلَيْسَ شَهَادَةُ المَرْأَةِ مِثْلَ نِصْفِ شَهَادَةِ الرَّجُلِ قُلْنَ: بَلَى، قَالَ: فَذَلِكِ مِنْ نُقْصَانِ عَقْلِهَا، أَلَيْسَ إِذَا حَاضَتْ لَمْ تُصَلِّ وَلَمْ تَصُمْ، قُلْنَ: بَلَى، قَالَ: فَذَلِكِ مِنْ نُقْصَانِ دِينِهَا۔(بخاری:304) حضرت حذیفہفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے اپنے خطبہ میں یہ بات اِرشا دفرمائی: شراب تمام گناہوں کا مَجمع ہے،عورتیں شیطان کی رسیاں ہیں(جن کے ذریعہ شیطان مردوں کا شکار کرتا ہے)اور دنیا کی محبت ہر بُرائی کی جڑ ہے۔عَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ:سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي خُطْبَتِهِ:الْخَمْرُ جِمَاعُ الْإِثْمِ وَالنِّسَاءُ حَبَائِلُ الشَّيْطَانِ وَحُبُّ الدُّنْيَا رَأْسُ كُلِّ خَطِيئَةٍ۔(مشکوۃ المصابیح:5212)عورت کا فتنہ کیا ہے: عورت کا فتنہ کئی طرح کا ہوتا ہے،جس کا اِحاطہ کرنا تو مشکل ہے ،تاہم اگر ہم اُن کاخلاصہ سمجھنا چاہیں تو یہ کہہ سکتے ہیں کہ عورت کے فتنے تین طرح کے ہوتے ہیں : (1)—— ایک اُس کے جسم کا فتنہ۔ (1)—— دوسرا اُس کی زبان کا فتنہ ۔ (2)—— تیسرااُس کا مَردوں کی عقلوں پر حاوی ہونے کا فتنہ ۔ ذیل میں ان تینوں طرح کے فتنوں کی وضاحت ملاحظہ فرمائیں :