عورت کا فتنہ اور اُس سے بچنے کے اسباب |
ِس کتاب |
|
﷽عورت کا فتنہ اور اُس سے بچنے کے اسباب عورت کا فتنہ : بہت سی احادیث میں عورت کو مَردوں کیلئے فتنہ یعنی آزمائش قرار دیا گیا ہے ،اور صرف فتنہ ہی نہیں بلکہ عورت کو مَردوں کیلئے سب سے زیادہ مُہلک اور خطر ناک فتنہ کہا گیا ہے،ذیل میں اس سے متعلّق احادیث ذکر کی جارہی ہیں جن سے اس فتنہ کی سنگینی کا کسی قدر اندازہ کیا جاسکتا ہے : حضرت اُسامہ بن زیدنبی کریمﷺکایہ ارشاد نقل فرماتے ہیں:میں نے اپنے بعد ایسا کوئی فتنہ نہیں چھوڑا ہے جو مردوں کے حق میں عورتوں کے فتنہ سے زیادہ ضرر رساں ہو۔مَا تَرَكْتُ بَعْدِي فِي النَّاسِ فِتْنَةً أَضَرَّ عَلَى الرِّجَالِ مِنَ النِّسَاءِ۔(ترمذی:2780) حضرت ابوہریرہسے مَروی ایک روایت میں ہے : بیشک عورت ابلیس کے تیروں میں سے ایک تیر ہے۔إنَّ الْمَرأةَ سَهْمٌ مِّنْ سِهَامِ إِبْلِيْسَ۔(کنز العمال:13067) حضرت معاذسے موقوفاً مروی ہے: مجھے تمہارے اوپر سب سے زیادہ عورت کے فتنہ کا خوف ہے،جبکہ وہ سونے کے کنگنوں سے آراستہ ہوں گی،شام کے نرم و ملائم(مہنگے)کپڑے پہنیں گی پس (اُن مہنگے اور قیمتی زیورات اور ملبوسات کے حصول کیلئے)مالدار کو تھکادیں گی اورمفلس شخص کو اُس چیز کا مکلّف