عورت کا فتنہ اور اُس سے بچنے کے اسباب |
ِس کتاب |
|
اسرائیل پرلعنت نہیں کی گئی ،یہاں تک کہ اُن کی عورتوں نے زینت کی چیزیں پہننی شروع کردی تھیں اور مسجدوں میں ناز کے ساتھ چلنا شروع کردیا تھا۔عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فِي الْمَسْجِدِ، إِذْ دَخَلَتِ امْرَأَةٌ مِنْ مُزَيْنَةَ تَرْفُلُ فِي زِينَةٍ لَهَا فِي الْمَسْجِدِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:«يَا أَيُّهَا النَّاسُ انْهَوْا نِسَاءَكُمْ عَنْ لُبْسِ الزِّينَةِ، وَالتَّبَخْتُرِ فِي الْمَسْجِدِ، فَإِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ لَمْ يُلْعَنُوا حَتَّى لَبِسَ نِسَاؤُهُمُ الزِّينَةَ، وَتَبَخْتَرْنَ فِي الْمَسَاجِدِ»۔(ابن ماجہ:4001) حضرت ابوموسیٰ اشعرینبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں: ہر(شہوت کی نگاہ سے دیکھنے والی)آنکھ زانیہ ہے اور عورت جب خوشبو لگاکر( مردوں کی) مجلس سے گزرے تو وہ زانیہ ہے۔كُلُّ عَيْنٍ زَانِيَةٌ، وَالمَرْأَةُ إِذَا اسْتَعْطَرَتْ فَمَرَّتْ بِالمَجْلِسِ فَهِيَ كَذَا وَكَذَا يَعْنِي زَانِيَةً۔(ترمذی:2786) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا :مردوں کی خوشبو وہ ہے جس کی خوشبو زیادہ اور رنگت ہلکی ہو۔ اور عورتوں کے لئے وہ خوشبو ہے جس کی رنگ تیز اور خوشبو کم ہو۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «طِيبُ الرِّجَالِ مَا ظَهَرَ رِيحُهُ وَخَفِيَ لَوْنُهُ، وَطِيبُ النِّسَاءِ مَا ظَهَرَ لَوْنُهُ وَخَفِيَ رِيحُهُ»۔(ترمذی:2787) حضرت ابوہریرہکی ملاقات کسی ایسی عورت سے ہوئی جو خوشبو لگائی ہوئی مسجد کے اِرادے سے جارہی تھی۔آپ نے اِرشاد فرمایا: اے جبّار کی باندی! تمہارا کہاں کا اِرادہ ہے؟ اُس نے کہا مسجد،آپ نے فرمایا: تم نے مسجد جانے کیلئے خوشبو لگائی ہے؟ اُس نے کہا : ہاں! آپ نے فرمایا: میں نے اللہ کے رسولﷺسے سنا ہے،آپ اِرشاد فرمارہے تھے: جو عورت خوشبو لگاکر مسجد جائے تو اُس کی نماز اُس وقت تک قبول نہیں