فانی ہے اور اللہ باقی ،تو بندہ یکسو ہوکراللہ کی بندگی یعنی نماز کی طر ف متو جہ ہوجائے گا۔
حکمتِ اذان واقامت مع ترتیب کلمات:
(١)…معاش میں مشغول اورمصروف لوگوں کونمازپر متنبہ کرنا۔
(٢)…غفلت میں پڑے ہوئے لوگوں کو آگاہ کرنا۔
(٣)…اذان سن کرمسلمان اپنے ایمان کوتازہ اورکامل کرلے۔
(٤)…اعمال کی مقبولیت کے لئے ایمان شرط ہے ،توجب اذان کے ذریعہ ایک مسلما ن تجدید ِ ایمان کرلے گاتونمازکی قبولیت میں کوئی دورائے نہ ہوگی۔
(٥)…جماعت کی نمازایک ضروری امرہے،ایک وقت ایک جگہ میں لوگوںکااجتماع بدون ِاطلاع دشوارہے اس لئے حکمت الٰہی،مشروعیت ِاذان کی مقتضی ہوئی۔
نوٹ:مسجد میں اذان کے بعداقامت ایسی ہی ہے، جیسے بادشاہ کے دربارمیں منتظرین کے درمیان بادشاہ کی آمد کی اطلاع ۔
ترتیب کلمات اذان پرغورکیاجائے تووہ بھی انوکھی اور دلکش ہے:
٭…جب مؤذن چاربار اللہ اکبرکہتاہے تو سامعین چوں کہ مؤذن کامنہ حیرت سے تکنے لگتے ہیں۔
٭…گویاسننے والے یہ پوچھتے ہیں کہ وہ بڑاہے ،توہم کیاکریں؟توکہتاہے اشہدان لاالہ الااللہ کہ اس بڑے کی ا لوہیت کی شہادت دو۔
٭…سامعین زبان ِ حال سے یہ کہتے ہیں کہ اے منادی تجھے یہ بات کس نے بتائی؟ تومؤذن جواب میں کہتاہے اشہدان محمدارسول اللہ کہ مجھے اس محمدۖنے بتا یا جو اللہ