مسئلہ(٢١)مؤذن جب اذان دیتا ہے تو اس کی اذان سن کر کتے بھوکتے لگتے ہیں ، اس کی وجہ یہ ہے کہ اذان سن کر جب شیطان بھاگتا ہے، تو بعض دفعہ جانوروں کو بھی وہ نظر آتا ہے، اس سے گھبرا کر وہ روتے اور آواز کرتے ہیں، اگر کسی کوگمان ہو کہ اس کے مارنے سے کتے بھوکنے سے رک جائیں گے تو یہ جائز ہے۔
(لکھنوی: ١٧٥۔ محمودیہ: ج٥، ص٤٤٢)
درمیانِ اذان لائٹ چلی جائے تو کیا کریں؟
مسئلہ(٢٢):کبھی کبھی درمیانِ اذان لائٹ غائب ہوجاتی ہے اور لاؤڈ اسپیکر کی آوازبند ہوجاتی ہے ایسی صورت میں کمرے سے باہر آکر پوری اذان مستقل کہی جائے تاکہ سب لوگ اس کو پورے طور پر سن لیں اور کوئی اشتباہ نہ رہے، لیکن اگر اس اذان کی خبر سب کو ہوگئی تو یہ بھی کافی ہے دوسری اذان کی ضرورت نہیں ۔
(البحرالرائق، کتاب الصلاة، باب الاذان:ج١۔ عالمگیری: ج١، ص٥٥۔ فتاویٰ محمودیہ:ج٥،ص ٤٤٨، ٤٤٩)
غلیظ اور غلط خواں مؤذن کا حکم:
مسئلہ(٢٣): اگر کوئی مؤذن پاکی وغیرہ کی تمیز نہ کرتا ہو،اس کے الفاظِ اذان بھی بالکل غلط ہو، یعنی ایک حرف کے بجائے دوسرا حرف ادا کرتاہے مثلاعلی الصلاةاور ح علی الفلاح کے بجائے ہی علی الصلوةاورہی علی الفلاح کہتا ہے، تو ا یسے شخص کو مؤذن مقرر کرنا جائز نہیں۔ (دارالعلوم:ج٢،ص٨٣۔ محمود: ج١،ص٦١٥)
اذانِ خطبۂ جمعہ کا جواب دینا:
مسئلہ(٢٤):جمعہ کے دن خطبے سے پہلے خطیب کے سامنے جو اذان دی جاتی