(شامی، احسن الفتاوی: ج٢، ص٢٨٢۔ خیر: ج٢، ص٢٢٢)
کانوں میں انگلیاں ڈالنے کی حکمت رفعِ صوت ومبالغہ فی الأِعلام ہے:
مسئلہ(١١): اذان دیتے وقت کانوں میںانگلیاں ڈالنا سنت ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اس سے اذان کی آواز میں تیزی اور بلندی پیدا ہوتی ہے(موجودہ دورمیں لاؤڈ اسپیکراختیار کرنے ک وجہ سے ہر علامت وسبب مفقود ہے مگر پھر بھی تو اتر کی بناء پر آج بھی یہی عمل سنت ہے۔
(فتاوی حقانیہ: ج٣ص٥٩/ خیرالفتاوی:ج٢ص٢٢/ احسن الفتاوی:ج٢ص:٢٨٤/فتاوی حببیبہ: ج ١ ص ١٠٢)
کلماتِ اذان میں تقدیم وتاخیر:
مسئلہ(١٢): اگر مؤذن سے کلمات اذان میں تقدیم وتاخیر ہوجائے مثلاًح علی الفلاح،ح علی الصلاة سے پہلے کہہ دے تو از سر نو اذان دینا ضروری نہیں ہے بل کہ جہاں سے تقدیم وتاخیر ہوئی ہووہی سے کلماتِ اذان کا اعادہ کرلے۔
(احسن الفتاوی:ج٢، ص٢٨٥۔ رد المحتار)
ڈاڑھی منڈایا انگریزی بال رکھنے والے کی اذان کاحکم:
مسئلہ(١٣): اگرڈاڑھی منڈانے یا کترانے والا، اور انگریزی بال رکھنے والا یا فاسق ِمعلن ہے، تو اس کی اذان واقامت دیندار آدمی کی موجودگی میں مکروہ تحریمی ہے، اگروہ اذان دے دے تو اس کی اذان کا اعادہ مستحب ہے اقامت کا نہیں۔
(احسن الفتاوی: ج٢ص٢٨٧/فتاوی رحیمیہ:ج٢ص: ٩٤)
نابالغ کی اذان کا حکم :
مسئلہ(١٤):اگر بچہ اتنی کم عمر کا ہے کہ جس میں شعور پیدا نہ ہوا ہو اور وہ اذان کا مقصد