ج٢، ص١٤٦)
الارام اور بیل وغیرہ کے کلماتِ اذان کا استعمال:
مسئلہ(٢٨)اذان کے کلمات اور اللہ تعالی کا نام نامی قابل احترام ہے اور کسی چیز کو بے محل استعمال کرنا بے احترامی میں شامل ہے، چناںچہ فقہاء نے اس با ت کو منع کیا ہے کہ چوکیدار محض لوگوں کو جگانے کے لییلاالہ الااللہ پڑھے ، اس لیے میرے خیال میں (مولاناخالد سیف اللہ)الارام اوربیل وغیرہ کے لیے اذان کے کلمات کا استعمال کرنا کراہت سے خالی نہیں۔(کتاب الفتاوی: ج٢، ص١٤٦، ١٤٧۔الہندیہ: ج٥، ص٢١٥)
غلاظت پسند اور تارکِ صوم وصلوة مؤذن کا حکم:
مسئلہ(٢٩)جو شخص غلاظت پسند تارک صوم وصلوة (بے نمازی) ہو ایسے شخص کو مؤذن بنانا درست نہیں۔
(کفایة المغنی: ج٣، ص٤٨/ رد المختار:ج٢،ص٦٢، کتاب الصلوٰة، باب الأذان، دار الکتاب العلمیہ بیرو ت )
ایک ہی مؤذ ن کا دو جگہ اذان دینا:
مسئلہ(٣٠): اگر کوئی مؤذن دوسری مسجد میں جاکر اذان دیتا ہے پھر اپنی مسجد میں آکر اذان دیتا ہے تو مؤذن کا ایسا کرنا مکروہ ہے اس سے پرہیز کرنا چاہئے۔
(کفایة المفتی:ج٣، ص٦٠۔ خیرالفتاوی:ج٢، ص٢٠٠،مایتعلق بالأذان والاقامت)
معذور شخص بیٹھ کر اذان دے سکتاہے:
مسئلہ(٣١):اگر کوئی شخص ٹانگوں سے معذورہے کھڑا نہیں ہوسکتا تو بیٹھ کر اذا ن