ہم تو مائل بہ کرم ہیں کوئی سائل ہی نہیں
راہ دکھلائیں کسے کوئی رہرو منزل ہی نہیں
وما توفیقی الا باللہ
مسائلِ اذان واقامت
کیا اذان کے لیے متعین سمت ہے؟
مسئلہ(١): اذان کے لیے کوئی جگہ متعین نہیں ہے، منار پر ہو یا مسجد کی دیوار پر سب جگہ درست ہے خواہ داہنے مینار پر ہویا بائیں مینارپر، بس اتنا خیال رہے کہ قبلہ رخ اور بلند جگہ ہو، تاکہ دورتک آواز پہنچ سکے۔ (درمختار،فتاوی محمودیہ: ج٥/ ص٣٨٦ ۔٣٨٧ )
مسجد میں اذان دینا:
مسئلہ(٢):خطبۂ جمعہ کی اذان کے سوا باقی پنجگانہ نمازوں کے لیے کسی بلند جگہ پر اذان کہنا افضل ہے، اور مسجدوں سے باہر کہنا بہتر ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جماعت کے قائم ہونے کا علم ہوجائے۔(احسن الفتاوی:ج٢/ص٢٩٤۔فتاوی محمودیہ: ج١، ص٢٤٠)
برآمدۂ مسجد میں اذان: