(رد المختا،ج٢، ص٥٠، کتاب الصلاة،باب الأذان،مطلب فی المواضع التی یندب لہا الأذان فی غیر الصلاة۔ امداد الفتاوی: ج١، ص١٦١)
اذان واقامت میں اللہ اکبر کی ''ر''کو اللہ سے ملانا:
مسئلہ(٣٥): اذان واقامت میں اگر اللہ اکبر کی ''ر ''کو اللہ سے ملادیا جائے اس طرح کلمات کو ساکن نہ کرتے ہوئے ان کے اعراب کو ظاہر کیا جائے تو درست نہیں، کیوں کہ اذان واقامت کے کلمات میں سکون ووقف مطلوب ہے، حرکت کا اظہار نہیں چاہئے۔ (امداد الاحکام:ج٢، ص٤٥۔ محمود: ج١، ص٦٠٧)
تحسین ِصوت کے لیے تطویل ِنفس(سانس کھینچنا):
مسئلہ(٣٦): آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب جہراً قرأت فرماتے تو تحسینِ صوت کے لیے بشکلِ تطویلِ نفس (سانس کھینچنا)مد فرماتے خواہ لغوی ہی ہو تو اذان صلاة میں ''مدیٰ صوتہ'' وغیرہ روایات کے مطابق مؤذن کا اپنی پوری طاقت وقوت کے ساتھ جہر کرنا شرعاً مطلوب ہے اس لیے اس جہر میں تحسینِ صوت کے لیے حدود شرع میںرہتے ہوئے مد کرنا شرعاً مطلوب ہوگا۔(نظامیہ اوندوریہ:ج١، ص١٠٣)
بلند آواز سے اذان کہنا:
مسئلہ(٣٧)اذان کے کسی کلمے میںکسی حرکت یا حرف کی زیادتی وکمی کے بغیر اور آواز بگاڑنے کے بغیر مدای صوتہ وغیرہ دلائل کے پیش ِنظر اپنی بلند آواز سے اس طرح اذان دی جائے کہ اس میں گانے کی آواز بجانے کا شائبہ نہ آوے۔ (نظامیہ اوندوریہ: ج١، ص١٠٣)
تحسین ِصوت قواعد ِتجوید کے خلاف نہیں ہونا چاہئے:
مسئلہ(٣٨):اگرمؤذن تحسین ِصوت کے لیے تطویل ِنفس(سانس