(١) توحید ۔ (٢) رسالت۔ (٣)آخرت ۔
اللہ اکبر…اللہ اکبر… اللہ اکبر…اللہ اکبر
اذان کے ان پہلے چار کلمات میں اللہ تعالیٰ کی عظمت وکبریائی اور شان عالی کا بیان ہے ۔
٭…پھر دو کلمات اشہدان لاالہ اللہ…اشہدان لاالہ اللہ
میں اثبات تو حید اور نفی شرک ہے۔
٭…پھر دو کلمات اشہدان محمدرسول اللہ…اشہدان محمدرسول اللہ
میں اثبات رسالت ہے ۔
گویا ان آٹھ کلمات میںاس بات کا اعلان ہے کہ اللہ کی معرفت اور عبادت کا طریقہ ہمیں اس کے رسول برحق کے ذریعہ معلوم ہوا ۔
٭…پھردوکلمات حی الصلوٰة … حی الصلوٰة
کے ذریعہ اسی معرفت ِالٰہی یعنی افضل ترین عبادت، نماز کی طرف دعوت ہے ۔
٭… پھر دوکلمات حی الفلاح … حی الفلاح
کے ذریعہ فلاح دائمی کی طر ف دعوت دی جاتی ہے ،جس سے آخرت کی طرف اشارہ ہے ، کہ اگر بقاء دائمی اورہمشہ کی کامیابی چاہتے ہو تو مالک حقیقی کی بند گی اور اطاعت میں لگے رہو ۔
٭…پھر آخر میں دوکلمات اللہ اکبر اللہ اکبر…لا الہ الا اللہ
کہہ کراللہ کی عظمت اور کبریائی اور تو حید کا اثبات نفی شرک کا اعا دہ کیا جاتا ہے ۔
الغرض اذان ایک نہایت ہی جامع اور مختصر کلام ہے، جس میں عقائد و اعمال کو بذریعہ تکبیر وشہادتین، دعوتِ صلاہ وفلاح جمع کر دیا گیا ہے ،جب مؤذن کی اذان کے ذریعہ سو فیصد دل میں یہ بیٹھ جائے کہ اعمال بغیر ایمان کے معتبر نہیں، دنیا