ایک جگہ اذان دوسری جگہ جماعت :
مسئلہ(٧): جمعہ کی اذان اگر لاؤڈاسپیکرسے مدرسہ میں دی جائے، اور نماز جامع مسجد میں ہو، اور پھر جامع مسجد میں بھی جمعہ کی اذان بغیر لاؤڈاسپیکر کے ہو کسی منارہ وغیرہ پر ہو تو بھی درست ہے۔ (درمختار، محمودیہ: ج٥، ص٤٠٢)
ضعیف وکمزور آوازوالے شخص کا اذان دینا:
مسئلہ(٨): اپنی ضعیف آواز کے باوجود کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو اذان دینے سے روکے، اور خود اذان دے کہ جس کی آواز اہلِ محلہ تک نہیں پہونچتی ہے تواس کو اذان سے منع کرنے کے بجائے کوئی دوسرا شخص اس کی اذان کے بعد دوسری اذان کردیا کرے، تاکہ آواز باہر تک پہونچ جائے اور ضعیف کا شوق بھی پورا ہوجائے۔
(مرقاة، فتاوی محمودیہ: ج٥، ص٤٠٢،٤٠٣)
مؤذن پر ظلم وزیادتی سے بچیں:
مسئلہ(٩): اگر کوئی مؤذن کسی وقت کی اذان وقتِ مقررہ گزرجانے اور وقتِ نماز قریب آجانے کی وجہ سے بلاوضو اذان دے دے تو منتظمین حضرات سخت کلام وسخت گفتگو نہ کریں، کیوں کہ یہ مؤذن کے ساتھ ظلم وزیادتی ہے، جس سے اشد اجتناب ضروری ہے۔ (فتاوی محمودیہ:ج٥/ص٤٠٧)
اذان پر اجرت لینے کا شرعی حکم:
مسئلہ(١٠): مؤذن اذا ن کی اجرت لے سکتا ہے، مگر یہ خیال رہے کہ نیت تحصیل زر(یعنی پیسہ کمانے کی) نہ ہو، اگر مؤذن کی نیت تو عبادت کی ہے مگر اہل وعیال کے نان ونفقہ اور گزارے کے لئے اجرت قبول کررہا ہے تو بھی اس کو ثواب ملے گا۔