فضىلت: جو شخص صبح اور شام ىہ دعا پڑھ لے تو اس کا غم ختم ہوجائے گا اور اس کا قرض ادا ہوجائے گا (نوٹ :لفظ الْحَزَن اور الْحُزْن دونوں ہى درست ہىں) (ابوداود 2/93، قال الشوکانى فى تحفۃ الذاکرىن ولامطعن فى اسناد ہذا الحدىث)
جہنم سے خلاصى پانے کا نبوى نسخہ(سات مرتبہ پڑھىں)
اَللّٰهُمَّ اَجِرْنِيْ مِنَ النَّارِ
ترجمہ: اے اللہ ! آپ مجھے جہنم کى آگ سے بچا لىجئے۔
فضىلت: جب صبح کى نماز سے فارغ ہوجائے تو کسى سے بات کرنے سے پہلے سات مرتبہ ىہ دعا پڑھ لے اگر اسى دن وفات پا گىا تو جہنم سے چھٹکارا نصىب ہوگا ، (اسى طرح) مغرب کى نماز کے بعد کسى سے بات کرنے سے پہلے سات مرتبہ ىہ دعا پڑھ لے اگر اسى رات وفات پا گىا تو جہنم سے چھٹکارا نصىب ہوگا ۔
(نسائى فى عمل الىوم واللىلۃ وابوداود وصححہ ابن حبان)
اللہ سے اس کى شان کے مطابق اجر لىنے کا نبوى نسخہ
(اىک بار پڑھىں)
يَا رَبِّ لَكَ الْحَمْدُ كَمَا يَنْبَغِيْ لِجَلَالِ وَجْهِكَ وَعَظِيْمِ سُلْطَانِكَ
ترجمہ: اے مىرے پروردگار حقىقى تعرىف آپ ہى کے لىے ہے جىسى تعرىف آپ کى ذات کى بزرگى اور آپ کى عظىم سلطنت کے لائق ہو۔
فضىلت: اس کا ثواب فرشتوں کو تھکا دىتا ہے اور اللہ تعالىٰ خود اس کا بدلہ عطا فرمائىں گے (ابن ماجہ4/712)
مصىبتوں سے نجات حاصل کرنے کا نبوى نسخہ (اىک بار پڑھىں)
اَللّٰهُمَّ اَنْتَ رَبِّيْ، لَاۤ اِلَهَ اِلَّا اَنْتَ، عَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ، وَاَنْتَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيْمِ، مَا شَآءَ اللّٰهُ كَانَ، وَمَا لَمْ يَشَاَ لَمْ يَكُنْ،وَ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ، اَعْلَمُ اَنَّ اللّٰهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، وَاَنَّ اللّٰهَ قَدْ اَحَاطَ بِكُلِّ شَيْءٍ عِلْمًا، اَللّٰهُمَّ اِنِّي اَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّ نَفْسِيْ، وَمِنْ شَرِّ كُلِّ دَآبَّةٍ اَنْتَ اٰخِذٌ بِنَاصِيَتِهَا، اِنَّ رَبِّيْ عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ
ترجمہ: اے اللہ آپ ہى مىرے پالنے والے ہىں ، آپ کے سوا کوئى عبادت کے لائق نہىں ہے، آ پ ہى پر مَىں نے بھروسہ کىا اور آپ ہى عظىم عرش کے مالک ہىں، جو کچھ اللہ نے چاہا وہ ہوا اور جو اللہ نے نہىں چاہا وہ نہىں ہوا اور گناہوں سے بچنے اور نىک کاموں کے کرنے کى طاقت اللہ کى مدد ہى سے ملتى ہے جو بلندى والا عظمت والا ہے۔ اور ىہ کہ اللہ تعالىٰ کا علم ہر چىز کو محىط ہے۔ اے اللہ ! مىں آپ کى پناہ مانگتا ہوں مىرے نفس کى برائى سے اور ہر اس جانور کى برائى سے جس کى پىشانى آپ کے قبضے مىں ہے، بے شک مىرا رب سىدھے راستے پر ہے (عمل الىوم واللىلۃ لابن السنى 1/54)
فضىلت: جو شخص دن کے شروع مىں اس کو پڑھ لے تو اس کو شام تک کوئى مصىبت نہىں پہونچے گى اور جو دن کے آخر مىں اس کو پڑھ لے تو صبح تک کوئى مصىبت نہىں پہونچے گى۔
(رواہ ابن السنى عن بعض بنات النبى )
دن اور رات کے خىر پانے اور برائىوں سے محفوظ رہنے کا نبوى نسخہ (اىک بار پڑھىں)
مَا شَآءَ اللّٰهُ، لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللّٰهِ، اَشْهَدُ اَنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ
ترجمہ: جو کچھ اللہ نے چاہا وہ ہوا، گناہ سے بچنے اور نىکى کرنے کى طاقت اللہ کى مدد ہى سے ملتى ہے، مىں اس بات کى گواہى دىتا ہوں کہ اللہ تعالىٰ ہر چىز پر پورى قدرت رکھتا ہے۔
فضىلت: جو شخص صبح کے وقت ىہ دعا پرھ لے تو اس دن کے خىر سے نوازا جائے گا اور برائىوں سے محفوظ رہے گا اور جو رات کو پڑھ لے تو اس رات کى خىر سے نوازا جائے گا اور اس رات کے شر سے محفوظ رہے گا (ابن السنى 1/51)
حضور کے ہاتھوں جنت مىں داخلہ
رَضِيْتُ بِاللّٰهِ رَبًّا وَّ بِالْاِسْلَامِ دِيْنًا وَّ بِمُحَمَّدٍ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيًّا (اىک بار پڑھىں)
ترجمہ: مىں اللہ کے رب ہونے اور اسلام کے دىن ہونے اور محمد کے نبى ہونے پر راضى ہوں۔
فضىلت: جو شخص صبح و شام اىک مرتبہ ىہ دعا پڑھ لے حضور اس کا ہاتھ پکڑ کر جنت مىں داخل کرائىں گے (رواہ الطبرانى باسناد حسن ،المتجر الرابح فى ثواب العمل الصالح ص312، بکھرے موتى ج4ص35)
ذکر کے معمولات کى کمى کى تلافى کا نبوى نسخہ
(اىک بار پڑھىں)
فَسُبۡحٰنَ اللّٰہِ حِیۡنَ تُمۡسُوۡنَ وَ حِیۡنَ تُصۡبِحُوۡنَ ﴿۱۷﴾ وَ لَہُ الۡحَمۡدُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ عَشِیًّا وَّ حِیۡنَ تُظۡہِرُوۡنَ ﴿۱۸﴾ یُخۡرِجُ الۡحَیَّ مِنَ الۡمَیِّتِ وَ یُخۡرِجُ الۡمَیِّتَ مِنَ الۡحَیِّ وَ یُحۡیِ الۡاَرۡضَ بَعۡدَ مَوۡتِہَا ؕ وَ کَذٰلِکَ تُخۡرَجُوۡنَ ﴿٪۱۹﴾
ترجمہ: تم اللہ کى پاکى بىان کرو اس کى شان کے لائق صبح اور شام کے وقت اور دن کے آخرى حصّے مىں اور دوپہر کے وقت ، اور حقىقى تعرىف اللہ ہى کے لائق ہے آسمانوں اور زمىن مىں، وہ زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے، اور وہ زمىن کو اس کے خشک ہوجانے کے بعد زندہ کرتا ہے اور (اے لوگو آخرت مىں) اسى طرح تم کو (قبروں سے) نکالا جائے گا۔
فضىلت: اىک مرتبہ صبح پڑھنے سے اس دن کے ذکر کے معمول مىں کمى کى تلافى ہوجاتى ہے اور شام کو پڑھنے سے اس رات کے ذکر مىں کمى کى تلافى ہوجاتى ہے(ابوداود) مسند کى حدىث مىں ہے کہ حضور نے فرماىا کہ مىں بتاؤں کہ خدا تعالىٰ نے حضرت ابراہىم علىہ السلام کا نام خلىل وفادار کىوں رکھا ؟ اس لئے کہ وہ صبح و شام ان کلمات کو تُظْہِرُوْنَ تک پڑھا کرتے تھے۔(ابن کثىر ج4 ص466)