ہر مجلس کے آخر مىں
سُبْحٰنَكَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِكَ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُكَ وَاَتُوْبُ اِلَيْكَ
ترجمہ: ىا اللہ مىں آپ کى پاکى بىان کرتا ہوں اور آپ کى حمد کرتا ہوں ، آپ کے سوا کوئى معبود نہىں، مىں آپ سے مغفرت مانگتا ہوں اور آپ کے حضور توبہ کرتا ہوں (ابن السنى )
جب آئىنہ مىں اپنا چہرہ دىکھے تو ىہ دعا مانگے
اَللّٰهُمَّ اَنْتَ حَسَّنْتَ خَلْقِيْ فَحَسِّنْ خُلُقِيْ
اے اللہ ! تو نے ہى مىرى صورت اتنى اچھى بنائى ہے پس تو ہى مىرے اخلاق بھى اچھے بنا دے (حصن)
عورت نکاح کر کے لائے ىا خادم لائے تو پڑھے
فائدہ: عبداللہ بن عمرو نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص کسی عورت سے نکاح کرے یا کوئی غلام خریدے تو وہ یہ دعا پڑھے:
اَللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْاَلُكَ خَيْرَهَا وَخَيْرَ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ وَاَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَشَرِّ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ
ترجمہ: اے اللہ ! مىں تجھ سے اس کى اور اس کى فطرت کى خىر وبرکت کا سوال کرتا ہوں اور اس کے اور اس کى فطرت کے شر سے تىرى پناہ لىتا ہوں ۔
اور جب اونٹ خریدے تو اس کے کوہان کی بلندی کو پکڑ کر اسی طرح کہے یعنی مذکورہ بالا دعا پڑھے۔ ایک اور روایت میں عورت اور غلام کے بارہ میں یہ الفاظ بھی ہیں کہ پھر عورت یا غلام کی پیشانی کے بال پکڑ کر خیر و برکت کی دعا کرے ۔ (مشکوٰۃ 2/755)
حقوق والدىن ادا کرنے کى دعا
حضرت انس رضى اللہ عنہ سے رواىت ہے کہ رسول اللہ نے فرماىا جو شخص اىک مرتبہ ىوں کہے:
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَ رَبِّ الْاَرْضِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ، وَلَهُ الْكِبْرِيَآءُ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ، وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ ، لِلّٰهِ الْحَمْدُ رَبِّ السَّمٰوٰت وَ رَبِّ الْاَرْضِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ وَ لَهُ الْعَظْمَةُ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ هُوَ الْمَلِكُ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ رَبُّ الْاَرْضِ وَ رَبُّ الْعٰلَمِيْنَ وَ لَهُ النُّوْرُ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ
پھر کہے کہ ىا اللہ ! اس کا ثواب مىرے والدىن کو عطا فرما ،تو اس نے والدىن کے تمام حقوق ادا کر دئىے (عمدۃ القارى 3/118)
اسّى سال کى عبادت کا اجر
حضرت ابوہریرہ رضى اللہ عنہ کی ایک حدیث میں یہ نقل کیا گیاہے کہ: جو شخص جمعہ کے دن عصر کی نماز کے بعد اپنی جگہ سے اٹھنے سے پہلے اَسّی مرتبہ یہ درود شریف پڑھے:
’’اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدِ نِ النَّبِيِّ الْاُمِّيِّ وَعَلیٰ اٰلِہٖ وَسَلِّمْ تَسْلِیْماً‘‘
اُس کے اَسّی سال کے گناہ مُعاف ہوں گے، اور اَسّی سال کی عبادت کا ثواب اُس کے لیے لکھا جائے گا (فضائل درود شرىف)
دعاء حضرت انس رضی اللہ عنہ
قتل و دىگر حوادث و آفات ، ظالم سے محفوظ رہنے کا مسنون عمل
ملا على متقىؒ نے کنز العمال مىں ىہ واقعہ نقل کىا ہے کہ اىک دن حضرت انسؓ حجاج بن ىوسف کے پاس تشرىف فرما تھے کہ اىک بات پر حضرت انسؓ نے حجّاج کو صاف صاف سنا دى جس پر حجاج کا غصہ بھڑک اٹھا اور کہنے لگا کہ اگر تم رسول اﷲ کے خادم نہ ہوتے تو مىں تمہارى خوب خبر لىتا۔ حضرت انسؓ نے فرماىا کہ تو مىرا کچھ نہىں بگاڑ سکتا، مَىں نے اىسے کلمات کى پناہ لى ہے کہ جن کى برکت سے مجھے کسى بادشاہ کى پکڑ کا خوف ہے نہ کسى شىطان کے شر کا اندىشہ ہے۔ اس پر حجاج کا غصہ ٹھنڈا پڑ گىا اور کہنے لگا اے ابو حمزہ( حضرت انسؓ کى کنىت ہے) وہ کلمات مجھے بھى سکھا دىجئے۔ فرماىا کہ خدا کى قسم! تم اس قابل نہىں ہو۔
پھر جب حضرت انسؓ کے وصال کا وقت آىا تو آپ نے اپنے خادمِ خاص ابّان کو ىہ کلمات سکھائے(جو حضرت انسؓ نے نبى پاکﷺ سے سنے تھے) اور فرماىا کہ صبح و شام ان کو پڑھا کرو۔
بِسْمِ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ ، مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ ، لَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ ، بِسْمِ اللّٰہِ عَلٰی دِیْنِیْ وَنَفْسِیْ ، بِسْمِ اللّٰہِ عَلٰی اَھْلِیْ وَمَالِیْ ، بِسْمِ اللّٰہِ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ اَعْطَانِیْہِ رَبِّیْ ، بِسْمِ اللّٰہِ خَیْرِ الْاَسْمَاءِ بِسْمِ اللّٰہِ رَبِّ الْاَرْضِ وَالسَّمَآءِ ، بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ دَآءٌ ، بِسْمِ اللّٰہِ افْتَتَحْتُ وَعَلَی اللّٰہِ تَوَکَّلْتُ لَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ ، لَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ ، لَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ ، وَ اللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ، لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ ، لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ، تَبَارَکَ اللّٰہُ رَبُّ السَّمٰوَاتِ السَّبْعِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ وَرَبُّ الْاَرْضِیْنَ وَمَا بَیْنَھُمَا وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ عَزَّ جَارُکَ وَجَلَّ ثَنَاؤُکَ وَلَآ اِلٰہَ غَیْرُکَ، اِجْعَلْنِی فِیْ جِوَارِکَ مِنْ شَرِّ کُلِّ ذِیْ شَرٍّ وَمِنْ شَرِّ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ، اِنَّ وَلِیِّ ےََ اللّٰہُ الَّذِیْ نَزَّلَ الْکِتٰبَ وَھُوَ یَتَوَلَّی الصّٰلِحِیْنَ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِیَ اللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ (کنز العمال۲/ 2۶7)
”شروع اللہ کے نام سے اور سب تعرىف اللہ کے لىے ہے ،محمد اللہ کے رسول ہىں، نہىں ہے قوت مگر اللہ کى امداد سے، اللہ کے نام کى برکت مىرے دىن اور جان پر، اللہ کے نام کى برکت مىرے گھر والوں پر اور مىرے مال پر۔ اللہ کے نام کى برکت ہر اس چىز پر جو مىرے رب نے مجھے عطا کى ہے۔ اللہ کے نام سے جو سب ناموں سے بہتر ہے ،اللہ کے نام سے جو زمىن وآسمان کارب ہے ، اللہ کے نام سے جس کے نام کے ساتھ کوئى بىمارى نقصان نہىں پہنچا سکتى، اللہ کے نام کے ساتھ مىں نے شروع کىا اور اللہ مىں نے بھروسہ کىا، نہىں ہے قوت مگر اللہ کى امداد سے ، نہىں ہے قوت مگر اللہ کى امداد سے ، اور اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے ،اللہ سب سے بڑا ہے،اللہ کے سوا کوئى لائق عبادت نہىں، وہ حلىم وکرىم ہے ، اللہ کے سوا کوئى لائق عبادت نہىں ، وہ عالىشان و بزرگ ہے ،برکت والا ہے اللہ جو ساتوں آسمانوں کا رب ہے اور عرش عظىم کا مالک ہے اور تمام زمىنوں اورز مىن وآسمان کے درمىان کى چىزوں کا رب ہے اور تمام تعرىفىں اللہ کے لىے ہىں جو سارى کائنات کا پالنے والا ہے ،تىرى پناہ لىنے والاغالب ہوا اور تىرى تعرىف بڑى ہے اور تىرے سوا کوئى معبود نہىں، مجھ کو اپنى پناہ مىں لے لے ہر شرىر کے شر سےاور شىطان مردود کے شر سے ، مىرا محافظ اللہ ہے جس نے کتاب نازل کى اور وہ نىک لوگوں کى حفاظت کرتا ہے پھر بھى اگر ىہ لوگ منہ موڑىں تو کہہ دىجئے کہ مىرے لىے اللہ کافى ہے ،اس کے سوا کوئى مستحق عبادت نہىں ،اسى پر مىں نے بھروسہ کىا اور وہ عرش عظىم کا مالک ہے“۔
نظر ِبد
حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ارشاد ہے:
(1)اِنَّ الْعَيْنَ حَقٌّ (نظر بد کا اثر حق ہے) (مؤطا امام مالک)