گلزارِ سنت
از مولانا سىد اصغر حسىن صاحب
صبح کو جاگنے اور کام میں لگنے کی سنتیں
سنت۱:۔ جب صبح کو جاگو تو تین دفعہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کہو اور کلمہ شریف پڑھو اور یہ دعا پڑھو:
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ رَدَّ عَلَیَّ رُوْحِیْ وَلَمْ یُمْسِکْھَا فِیْ مَنَامِیْ
سنت۲:۔برتن میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے ہاتھوں کو خوب تین دفعہ دھو لو۔
سنت۳:۔اگر فرصت ہو تو صبح کی نماز کے بعد سورج ایک بانس بلند ہونے تک بیٹھا رہے اور خدا تعالیٰ کا ذکر کرتا رہے۔ پھر دو یا چار رکعت نماز نفل پڑھ کر اُٹھے انشاء اللہ تعالیٰ ایک حج اور ایک عمرہ کا ثواب پائے گا۔
سنت۴:۔اور پھر کسی حلال روزی کے شغل میں لگ جائے اور تمام دن وقت پر نمازیں ادا کرتا رہے تو یہ پورا دن عبادت میں لکھا جائے گا۔
سنت۵:۔جس شخص کو اللہ تعالیٰ فرصت دے اس کو چاہئے کہ دوپہر کو تھوڑی دیر لیٹ جائے۔ یہ ضروری نہیں کہ سووے بلکہ لیٹ جانا کافی ہے اگرچہ نیند نہ آوے۔
رات کی سنتیں
سنّت اطفال:۔ جب شام ہوجاوے اس وقت سے بچوں کو روک لو۔ یعنی گھر سے باہر نہ نکلنے دو۔ اس لئے کہ حدیث شریف میں ہے کہ رات کے وقت شیطان کا لشکر پھیلتا ہے۔
سنت مکان:۔ جب رات کو عشاء کے بعد گھر میں آؤ تو گھر کا دروازہ زنجیر یا ٹٹی سے بند کرلو۔
سنت گفتگو:۔ عشاء کے بعد طرح طرح کے قصّے کہانی مت کہو۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ صبح کی نماز قضا ہوجائے۔ بلکہ سو جانا چاہئے۔ البتہ اگر کوئی شخص بعد عشاء نصیحت کی باتیں سنائے یا نیک لوگوں یعنی انبیاء ،اولیاء کا ذکر سنائے یا کوئی پیشہ والا شخص اپنا کام کرے تو کوئی حرج نہیں۔
سنتِ چراغ:۔ جب رات کو سونے لگو تو چراغ ، لالٹین یا بجلی بند کردو۔ کیونکہ اس میں بڑا اندیشہ ہے۔ دیکھو اس طرح سنت کا ثواب بھی ہوگا اور حفاظت بھی رہے گی۔ اسی طرح چولہے میں جو آگ ہو اس کو یاتو بجھا دو یا راکھ وغیرہ سے دبا دو، کھلی نہ چھوڑو۔
فائدہ:۔ حقہ پینا تمام علماء کے نزدیک مکروہ ہے کیونکہ منہ میں بدبو پیدا کرتا ہے۔ اس لئے بہتر ہے کہ اس کا پینا چھوڑ دیا جائے اور اگر کسی مجبوری کی وجہ سے چھوڑ نہیں سکتے تو چاہئے کہ حقہ کو تازہ کرتے رہیں اور پانی تبدیل کرکے دھوتے رہیں کئی بار، تاکہ پانی نجس نہ ہو۔ نجس اور گندے حقے کا پینا حرام ہے۔ دوسری بات یہ ضروری ہے کہ سونے کے وقت حقہ اپنے سے دور رکھیں اور مسواک کریں اور منہ دھو کر سوئیں۔ حقہ پیتے ہوئے نہ سوئیں کیونکہ اس میں جان کا بھی نقصان ہے اور دین کا بھی۔ کیا تم نے ان لوگوں کا حال نہیں سنا جو جل گئے اسی حقہ کے شوق میں۔ اور یاد رکھو کہ یہ بات بہت کام کی ہے اور غفلت کو چھوڑ دو۔
سنتِ برتن:۔ سونے سے پہلے تمام برتنوں کو ڈھانپ دو اور کوئی برتن کھلا نہ رہنے دو۔ کیونکہ اس سے وبا کا اثر ہوتا اور شیطان راہ پاتا ہے۔ اور یاد رکھو کہ اگر چھپانے اور ڈھانپنے کے لئے کچھ بھی نہ ملے تو کوئی لکڑی ہی لے لو اور بسم اللہ کہہ کر برتن پر رکھ دو کیونکہ فرمان واجب اطاعت رسول اللہ ﷺ کے یہی کافی ہے۔
سنتِ بستر:۔ اگر سونے سے پہلے بستر کو کپڑے اور تہہ بند کے کنارے سے جھاڑو تو بہت ثواب پاؤ۔ کیونکہ یہ حدیث کا مضمون اور سنت کا طریقہ ہے۔ (فدا ہو ہمارا جان اور مال سنت کے طریقہ پر)اے اللہ ! ہمیں سنت کے طریقہ پر زندہ رکھ اور سنت کے طریقہ پر موت دے اور ہم کو نیک کاموں کے ساتھ اُٹھا۔
سنتِ خواب:۔ اور جب تم سونے کا ارادہ کرو تو کچھ قرآن پاک کی سورتیں پڑھو۔ مثلاً آیۃ الکرسی اور چاروں قُل اور الحمد شریف اور درود شریف۔ اور تم سے زیادہ نہ ہوسکے تو ایک دو سورت ضرور پڑھو کہ یہ دنیا و آخرت کی نیک بختی کا سبب ہے۔ اور اگر خواب میں کوئی بات نظر آوے تو اَعُوْذُ بِاللّٰهِ پڑھو اور کروٹ بدلو اور اگر کسی کو خواب میں ڈر جانے کا مفصل حال دیکھنا ہو تو ہمارا رسالہ تعبیر صادق یعنی خواب نامہ حدیث شریف ملاحظہ کرے کہ اس میں بہت سے فوائد حاصل ہوں گے۔ اور بہتر ہے کہ پہلے آمَنْتُ بِاللّٰہِ اور کلمہ شریف پڑھے اور باوضو ہو کر سووے۔
کھانے اور پینے کی سنتیں
سنّت یَد:۔ یعنی کھانے سے پہلے ہاتھ کا دھونا بہت ثواب کا سبب ہے اور سنت ہے اور کھانے کے بعد ہاتھ دھونا مستحب و مسنون ہے۔
سنت دسترخوان:۔ سنت ہے کہ کوئی دسترخوان کپڑے یا چمڑے کا بچھا کر کھائے اور اگر چمڑے کا دستر خوان ہو تو بہت ہی عمدہ اور مسنون ہے۔
سنت بسم اللہ :۔ یہ بہت بڑی اور ضروری سنت ہے۔ اگر بسم اللہ کہہ کر نہ کھایا تو شیطان شریک ہوجاتا ہے اور کھانا بے برکت ہوجاتا ہے۔ اگر شروع میں بسم اللہ کہنا یاد نہ رہے تو جس وقت یاد آجائے تو اسی وقت کہے تاکہ کھانے میں برکت ہو۔
سنت شریک:۔ اگر کئی آدمی ساتھ کھانے والے ہوں تو لازمی ہے کہ ہر ایک شخص اپنے آگے سے کھائے۔ اور اگر کھانے کی کئی قسم کی چیزیں ملی ہوئی ہیں تو جائز ہے کہ جس طرف سے چاہے کھاوے۔ اور جو شخص تنہا کھاتا ہے تو اس کے لئے بھی یہی سنت ہے کہ بیچ میں سے نہ کھاوے اس لئے کہ بیچ میں برکت نازل ہوتی ہے۔
سنت جلوس:۔ بیٹھنے کی سنت یہ ہے کہ دونوں گھٹنے کھڑے کر کے بیٹھے ۔ یعنی اُکڑو بیٹھ کر کھانا کھاوے۔ یا ایک پاؤں بچھائے رکھے اور ایک کو کھڑا رکھے اور کھانے کیلئے مربع بیٹھنا یعنی چوک مار کر بھی بلا ضرورت نہ کھانا چاہئے (کذا فی الاربعین)
سنت ہاتھ:۔ کھانے پینے کیلئے داہنا ہاتھ لگانا چاہئے۔ اور اگر دوسرے ہاتھ سے کھانے کی عادت پڑ گئی ہو تو اس کو چھوڑ دے اور داہنے ہاتھ سے کھانا شروع کر دے اور کھانے کے بعد چاہئے کہ جو کچھ دانا گرا ہو اس کو اُٹھاکر کھا لے اور اپنی انگلیاں چاٹ لے کہ اس میں بہت بڑا ثواب ہے۔
سنت لقمہ:۔ اگر کسی کے پاس سے اس کا لقمہ گر گیا ہو تو اس کو اٹھا کر کھا لے اور اس کو شیطان کے لئے نہ چھوڑے۔
سنت سرکہ:۔ جس گھر میں سرکہ ہو وہ سالن کا محتاج نہیں، سرکہ کا کھانا سنت ہے۔
سنت غلہ:۔ سنت ہے کہ گندم میں کسی قدر جَو ملا کر کھائے مثلاً پانچ سیر گندم میں آدھ سیر یا پاؤ سیر جَو شامل کر لے تاکہ سنت کا ثواب حاصل ہو۔
سنتِ گوشت:۔ گوشت کھانا سنت ہے۔ ہمارے نبی جی ﷺ نے فرمایا ہے کہ گوشت دنیا وآخرت کے کھانوں کا سردار ہے۔
سنت برتن:۔ چاہئے کہ برتن کو صاف کر لے اور چاٹ لے ۔ اگر اس سنت کو ادا کرے گا تو بے حد ثواب پائے گا۔ اور پیالہ اور برتن اس شخص کے لئے مغفرت کی دعا کرے گا۔
سنت شکر:۔ اور چاہئے کہ کھانے کے بعد اوّل اپنے مولا کا شکر ادا کرے اور