جماع کے وقت
بِسْمِ اللّٰهِ، اَللّٰهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ وَجَنِّبِ الشَّيْطَانَ مَارَزَقْتَنَا
ترجمہ: اللہ کے نام سے ، ىا اللہ ! ہم کو شىطان سے دور رکھ، اور شىطان کو اس چىز سے(ىعنى اولاد) سے دور رکھ جو آپ ہمىں عطا فرمائىں ۔(مسلم)
انزال کے وقت
اَللّٰهُمَّ لَاتَجْعَلْ لِلشَّيْطَانِ فِيْمَا رَزَقْتَنِيْ نَصِيْبًا
ترجمہ: ىا اللہ ! جو کچھ (اولاد) آپ مجھے عطا فرمائىں اس مىں شىطان کا کوئى حصہ نہ لگائىے (فتح البارى)
مہىنے کا پہلا چاند دىکھ کر
اَللّٰهُمَّ اَهْلِلْهُ عَلَيْنَا بِاليُمْنِ وَالْاِيْمَانِ وَالسَّلَامَةِ وَالْاِسْلَامِ، رَبِّيْ وَرَبُّكَ اللّٰهُ
ترجمہ: ىا اللہ ! اس چاند کو ہم پر برکت اىمان ،سلامتى اور اسلام کے ساتھ طلوع فرمائىے (اے چاند) مىرا اور تىرا دونوں کا پروردگار اللہ ہے (ترمذى5/504)
جب غصہ آئے
جب کسى کو غصہ آئے تو ىہ کہے:
اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ
نىز ىہ دعا بھى پڑھے:
اَللّٰهُمَّ رَبَّ مُحَمَّدٍ، اِغْفِرْ لِيْ ذَنْبِيْ، وَاَذْهِبْ غَيْظَ قَلْبِيْ، وَاَجِرْنِيْ مِنْ مُّضِلَّاتِ الْفِتَنِ
ترجمہ: ىا اللہ ! اے محمد() کے پروردگار، مىرا گناہ معاف کر دىجئے، مىرے دل کا غىظ دور کر دىجئے اور مجھے گمراہ کرنے والے فتنوں سے پناہ دىجئے۔
اىک رواىت مىں آتا ہے کہ جب کبھى حضرت عائشہ رضى اللہ عنہا کو غصہ آتا تو آنحضرت ان کى ناک کو ذرا سا ملتے اور انہىں ىہ دعا کرنے کى تلقىن فرماتے تھے۔ (عمل الىوم واللىلۃ لابن السنى 1/404)
جامع دعا
حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ نے حضور ﷺ سے عرض کیا کہ حضور! دعائیں تو آپ نے بہت سی بتادی ہیں اور ساری یاد رہتی نہیں، کوئی ایسی دعا بتادیجئے جو سب دعاؤں کو شامل ہوجائے۔ اس پر حضور ﷺ نے یہ دعا تعلیم فرمائی:
اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْاَلُکَ مِنْ خَیْرِ مَاسَاَلَکَ مِنْہُ نَبِیُّکَ مُحَمَّدٌ (صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ) وَنَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا اسْتَعَاذَ مِنْہُ نَبِیُّکَ مُحَمَّدٌ (صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ) وَاَنْتَ الْمُسْتَعَانُ وَعَلَیْکَ الْبَلَاغُ وَلَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ (ترمذی)
استخارے کى دعا
دو رکعت نفل نماز ادا کرے اس کے بعد ىہ دعا کرے:
اَللّٰهُمَّ اِنِّي اَسْتَخِيْرُكَ بِعِلْمِكَ وَاَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ، وَاَسْاَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ العَظِيْمِ، فَاِنَّكَ تَقْدِرُ وَلَآ اَقْدِرُ، وَتَعْلَمُ وَلَآ اَعْلَمُ، وَاَنْتَ عَلَّامُ الغُيُوْبِ، اَللّٰهُمَّ اِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ هٰذَا الاَمْرَ خَيْرٌ لِّيْ فِيْ دِيْنِي وَمَعَاشِيْ وَعَاقِبَةِ اَمْرِي فَاقْدُرْهُ لِي وَيَسِّرْهُ لِي، ثُمَّ بَارِكْ لِي فِيْهِ، وَاِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ اَنَّ هٰذَا الْاَمْرَ شَرٌّ لِّيْ فِيْ دِيْنِيْ وَمَعَاشِيْ وَعَاقِبَةِ اَمْرِيْ فَاصْرِفْهُ عَنِّي وَاصْرِفْنِيْ عَنْهُ، وَاقْدُرْ لِيَ الخَيْرَ حَيْثُ كَانَ، ثُمَّ اَرْضِنِيْ بِہِ
ترجمہ: ىا اللہ ! مىں آپ کے علم سے استخارہ کرتا ہوں اور آپ کى قدرت سے طاقت چاہتا ہوں اور آپ کے فضل عظىم کا سوال کرتا ہوں، کىونکہ آپ قدرت رکھتے ہىں، مىں قدرت نہىں رکھتا، آپ علم رکھتے ہىں مىں علم نہىں رکھتا، بے شک آپ غىب کى باتوں کو خوب جاننے والے ہىں۔ ىا اللہ ! اگر آپ جانتے ہىں کہ ىہ کام مىرے لئے بہتر ہے، مىرے دىن کے اعتبار سے بھى، مىرى دنىوى زندگى کے اعتبار سے بھى اور مىرے انجام کار کے اعتبار سے بھى تو اسے مىرے لئے آسان کر دىجئے، اور اس مىں مجھے برکت عطا فرمائىے اور اگر آپ جانتے ہىں کہ ىہ کام مىرے لئے بُرا ہے، مىرے دىن کے اعتبار سے ىا مىرى دنىوى زندگى کے اعتبار سے، ىا مىرے انجام کار کے لحاظ سے تو اسے مجھ سے دور کر دے اور مجھے اس سے دور کر دے اور مىرے لئے جہاں بھى بہترى ہو اس کو مقدر فرما دىجئے اور اس پر مجھے راضى بھى کر دىجئے (بخارى)
بہتر ہے کہ اہم کاموں کے لئے ىہ عمل سات دن تک کىا جائے۔خط کشىدہ الفاظ کى جگہ اپنى حاجت کا نام لے۔
نوٹ:۔ علم الاعداد کے ذرىعہ استخارہ کروانے کى شرىعت مىں کوئى اصل نہىں ، نہ ہى اس کو شرعاً استخارہ کہنا جائز ہے۔ نىز علم الاعداد کى بھى شرىعت مىں کوئى اصل نہىں بلکہ شرک کى اىک شکل ہے اس سے احتراز لازم ہے۔
استخارہ کى مختصر دعا
نبى جب کسى کام کا ارادہ فرماتے تو ىہ دعا پڑھتے:
اَللّٰهُمَّ خِرْ لِي وَاخْتَرْ لِي
ترجمہ: اے اللہ ! مىرے لئے خىر پسند فرما اور مىرے کام مىں برکت پىدا فرما (ترمذى بسند ضعىف)