Deobandi Books

حصول ہدایت کے طریقے

ہم نوٹ :

30 - 34
نجاست  سے نجات کا طریقہ 
 حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی دریا کے کنارے نجاست کی حالت میں کھڑا ہو اور یہ کہے کہ اے دریا! میں تیرے اندر نہیں آؤں گا، میں تو نجاست میں مبتلا ہوں، تو دریا ہنسے گا اور کہے گا کہ اگر تو قیامت تک باہر کھڑا رہے گا تو ایسے ہی ناپاک رہے گا، میرے اندر کودے بغیر تو پاک نہ ہوگا۔ اب اگر وہ کہے کہ میں تیرے اندر کیسے آؤں؟ مجھے شرم آتی ہے، کہیں تو بھی ناپاک نہ ہوجائے تو دریا کہے گا کہ یہ تیری جہالت ہے، میرے اندر رات دن لاکھوں لوگ کودتے رہتے ہیں اور پاک ہوتے رہتے ہیں، میرا پانی جاری ہے، میں پاک ہی رہتا ہوں لہٰذا تم میرے اندر آجاؤ اور پاک ہوجاؤ گے۔ تو اللہ والوں کے پاس جاؤ خود بخود پاک ہونا شروع ہوجاؤ گے ان شاء اللہ۔ 
مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اگر گناہوں کے اندھیروں کے پہاڑ بھی ہوں تب بھی اہل اللہ کے پاس آتے جاتے رہو، وہ اندھیروں کے پہاڑ اڑادیتے ہیں، ان کی آہوں میں وہ اثر ہے، ان کی نسبت مع اللہ میں اللہ نے وہ طاقت رکھی ہے کہ گناہوں کے اندھیروں کے پہاڑ بھی اُڑ جاتے ہیں۔ تو دیکھیے حضرت جلال الدین رومی نے فرمایا کہ جب ہوا آئی تو مچھر ٹھہر نہیں سکا ، اسی طرح فرمایا        ؎
می      گریزد      ضدہا       از     ضدہا
شب گریزد چوں بر افروز د ضیا 
 ہر ضد اپنی ضد سے بھاگتی ہے، اگر تم گناہوں کے اندھیرے بھگانا چاہتے ہو تو گناہوں کے اندھیرے گناہوں سے نہیں چھٹیں گے، پاخانہ کو پیشاب سے پاک نہیں کرسکتے ، آگ کو آگ سے نہیں بجھاسکتے ، گناہوں کو گناہ کرکے تسلی نہیں دے سکتے ، گناہ سے سکون کب ملے گا؟ نجات کب ملے گی؟ جب تک گناہ نہیں چھوڑوگے۔  اسی لیے مولانا رومی فرماتے ہیں کہ  رات جب بھاگے گی جب سورج نکلے گا، لہٰذا اللہ کے نور کا سورج دل میں طلوع کرو۔ جب اللہ کے نام کا سورج دل میں آئے گا گناہ کے  اندھیرے خود بخود چھٹتے چلے جائیں گے۔ اسی لیے جو لوگ یہ تمنا لیے بیٹھے ہیں کہ گناہوں سے دل بہلالوں، واللہ اختر قسم کھاکر کہتا ہے، اگر آپ میری قسم پر اعتبار کرتے ہیں تو میں واللہ کہتا ہوں کہ گناہوں سے دل کبھی نہیں بہلے گا، جیسے جیسے گناہوں کی عادت خراب ہوتی جائے گی دل کا سکون چِھنتا جائے گا۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عطائے ہدایت کی شرط 6 1
3 ہدایت کی اقسام 6 1
4 اعمال کی ناقص ادائیگی پر عطائے کامل 7 1
5 قدرت کی تعریف 8 1
6 محبت جانبین سے ہوتی ہے 8 1
7 مومن کا دل خوش کرنا بھی عبادت ہے 9 1
8 اللہ تعالیٰ کی شانِ کرم کی ایک تمثیل 10 1
9 بارگاہِ الٰہی میں اہل اللہ کا سیلِ اشکِ رواں 11 1
10 قیمتی آنسو کون سے ہیں؟ 13 1
11 قیامت کے دن کی ہولناکیاں 15 1
12 جسم کی سلطنت پر احکامِ اسلامی کا نفاذ 16 1
13 شانِ نبوت کا ایک عظیم الشان مقام 18 1
14 مجاہدہ کی شرح 19 1
15 ترکِ وجودی اور ترکِ عدمی کی مثالیں 20 1
16 مجاہدہ کی شکستگی کی تعمیر کے اجزا 21 1
17 توبہ پچھلے تمام گناہ دھو دیتی ہے 23 1
18 قبولیتِ توبہ کی دو شرائط 23 1
19 شکستِ توبہ سے پچھلی توبہ کالعدم نہیں ہوتی 24 1
20 اللہ کی رحمت غیر محدود ہے 26 1
21 مداومتِ ذکر وسیلۂ وصلِ مذکور ہے 26 1
23 التجائے مسلسل کی کرامت 27 1
24 غیر اللہ سے نجات ذکر اللہ میں ہے 28 1
25 نجاست سے نجات کا طریقہ 30 1
26 گناہوں کے نقصانات اور علاج 31 1
Flag Counter