Deobandi Books

حصول ہدایت کے طریقے

ہم نوٹ :

29 - 34
برکت سے ان شاء اللہ! غیر اللہ خودبخود بھاگ جائیں گے۔
مولانا رومی نے فرمایا کہ ایک مچھر ایک آدمی کا خون چوس رہا تھا، اچانک تیز ہوا آئی اور اس کا پیر اُکھاڑکر لے گئی۔حضرت سلیمان علیہ السلام کا زمانہ تھا، پہلے زمانے میں نبی مقدمات کے فیصلے کرتے تھے، لہٰذا مچھر نے کہا کہ میرے مقدمے کا فیصلہ کریں، میں جب کسی انسان کا خون چوستا ہوں تو ظالم ہوا اتنی تیز آتی ہے کہ میرا پَیر اکھاڑ دیتی ہے اور میں بھوکا رہ جاتا ہوں،مجھے میری غذا نہیں ملتی لہٰذا ہوا پر میرا مقدمہ دائر کریں۔
مولانا جلال الدین رومی فرماتے ہیں کہ حضرت سلیمان علیہ السلام نے فرمایا کہ اس مقدمےمیں تم مدعی ہو اور مدعیٰ علیہ ہوا ہے، مقدمہ کا فیصلہ جب ہوگا  جب دونوں فریق موجود ہوں، مقدمہ دائر کرنے والا بھی ہو اور جس پر مقدمہ ہو وہ بھی آجائے، تو میں ہوا کو حکم دیتا ہوں کہ وہ بھی آجائے تاکہ دونوں کا بیان سن لوں، دونوں کا بیان سن کر پھر فیصلہ کروں گا۔ مچھر نے کہا کہ بہت اچھا بلائیے۔ جب ہوا آئی تو مچھر بھاگ گیا، جب مدعی صاحب بھاگ گئے تو حضرت سلیمان علیہ السلام کو ہنسی آگئی فرمایا کہ مدعی صاحب! دعویٰ دائر کرکے کہاں بھاگے جارہے ہیں؟ اس نے کہا یہی تو رونا ہے، جب ہوا آتی ہے تو مجھے ٹکنے نہیں دیتی۔
اس واقعے کو بیان کرکے مولانا جلال الدین رومی نصیحت کرتے ہیں کہ اے سالکین، اے اللہ کے عاشقین، اے خدا کو راضی کرنے والو، اللہ تک پہنچنے کا ارادہ کرنے والو، اللہ کے ولی بننے والو، نفس و شیطان کی غلامی کی ذلت سے نکلنے کا شوق رکھنے والو، اپنی زندگی شیطان و نفس کی غلامی سے ذلیل و خوار ہونے سے بچانےکی کوشش کرنے والو، دنیا اور آخرت تباہ کرنے والی زندگی سے بچنے والو اور اللہ کے ولی بن کر دنیا و آخرت کی لازوال سلطنت دل میں حاصل کرنے والو سن لو! جب اللہ کا ذکر کرنے کی برکت سے دل میں اللہ کا نور آئے گا تو دل کے سارے اندھیرے خودبخود بھاگ جائیں گے جیسے ہوا کے آنے سے مچھر بھاگتا ہے۔ مولانا رومی اس واقعے کو بیان کرکے فرماتے ہیں کہ جو لوگ یہ سوچتے ہیں کہ پہلے دل سے غیراللہ نکلے، پہلے مکان بنانا ہے، لڑکے کی شادی کرنا ہے، فلاں کام ہے، سب کام کرلوں پھر گناہ چھوڑ دوں گا، پھر اللہ والا بنوں گا، جب سارے گناہ چھوٹ جائیں گے پھر اللہ والوں کے پاس جاؤں گا، ابھی تو میں روزانہ سینما دیکھتا ہوں، ابھی تو روزانہ ٹی وی دیکھتا ہوں، ابھی تو میں روزانہ بدنگاہی کرتا ہوں، اگر میں ابھی اللہ والوں کے پاس  جاؤں گا تو مجھے کیا فائدہ ہوگا؟
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عطائے ہدایت کی شرط 6 1
3 ہدایت کی اقسام 6 1
4 اعمال کی ناقص ادائیگی پر عطائے کامل 7 1
5 قدرت کی تعریف 8 1
6 محبت جانبین سے ہوتی ہے 8 1
7 مومن کا دل خوش کرنا بھی عبادت ہے 9 1
8 اللہ تعالیٰ کی شانِ کرم کی ایک تمثیل 10 1
9 بارگاہِ الٰہی میں اہل اللہ کا سیلِ اشکِ رواں 11 1
10 قیمتی آنسو کون سے ہیں؟ 13 1
11 قیامت کے دن کی ہولناکیاں 15 1
12 جسم کی سلطنت پر احکامِ اسلامی کا نفاذ 16 1
13 شانِ نبوت کا ایک عظیم الشان مقام 18 1
14 مجاہدہ کی شرح 19 1
15 ترکِ وجودی اور ترکِ عدمی کی مثالیں 20 1
16 مجاہدہ کی شکستگی کی تعمیر کے اجزا 21 1
17 توبہ پچھلے تمام گناہ دھو دیتی ہے 23 1
18 قبولیتِ توبہ کی دو شرائط 23 1
19 شکستِ توبہ سے پچھلی توبہ کالعدم نہیں ہوتی 24 1
20 اللہ کی رحمت غیر محدود ہے 26 1
21 مداومتِ ذکر وسیلۂ وصلِ مذکور ہے 26 1
23 التجائے مسلسل کی کرامت 27 1
24 غیر اللہ سے نجات ذکر اللہ میں ہے 28 1
25 نجاست سے نجات کا طریقہ 30 1
26 گناہوں کے نقصانات اور علاج 31 1
Flag Counter