سلطنت قائم کرلیں۔ میرے دوستو!میں ایک بات بتلارہا ہوں کہ جو اسلام کا نام لے کر کرسی پر بیٹھ جائیں گے اور انہوں نے اپنے جسم پر اللہ والوں سے اسلامی سلطنت قائم کرنا نہیں سیکھا ہوگا تو وہ اسلامی سلطنت کیسی ہوگی؟رات دن اخبارات میں ان کے اسلامی بیانات آتے رہیں گے مگر وہ لڑکیوں کے ناچ بھی دیکھیں گے اور لڑکیوں کی کرکٹ بھی دیکھیں گے، لڑکیوں کے گانے بھی سنیں گے اور فنِ موسیقی کو اسلام کے اندر داخل کریں گے۔اسی لیے کہتا ہوں کہ بزرگوں کی باتیں سن لو، کانوں میں پڑی رہیں گی اور وقت پر کام آئیں گی، ان شاء اللہ!
قاری طیب صاحب نے کتنی بہترین بات فرمائی ہے کہ پہلے ہر شخص اپنی دو گز کی زمین پر اسلام نافذ کرے۔ جو اہلِ علم منبر پر اسلام کا نام لیں وہ پہلے سر سے پیر تک اپنے اوپر اسلام نافذکریں اور اگر کسی وجہ سے مغلوب ہورہے ہیں تو کسی اللہ والے کی صحبت میں ایمان اور یقین اور ہمت حاصل کریں۔ پھر ان شاء اللہ! دیکھو منبر پر کیا مزہ آتا ہے ؎
دل میں لگاکے ان کی لوکردے جہاں میں نشر ضو
شمعیں تو جل رہی ہیں سو بزم میں روشنی نہیں
پہلے اپنے دل میں اللہ کے عشق و محبت کی آگ لگاؤ،پھر دنیا میں روشنی پیدا کرو، پہلے اپنے دل کاچراغ جلاؤ پھر دوسروں کے دلوں میں چراغ جلاؤ۔ جس کا دل خوداندھیر ہوگا وہ دوسرے کے دلوں میں کیا چراغ جلائے گا۔ خواجہ عزیز الحسن صاحب مجذوب رحمۃ اللہ علیہ نے اس شعر میں ہم لوگوں کے لیے نصیحت کی ہے،لیڈروں اور منبروں پربیٹھ کر اسلام نافذ کرنے کا نعرہ لگانے والوں کے لیے خواجہ صاحب نے یہ شعر کہا تھا۔
شانِ نبوت کا ایک عظیم الشان مقام
تو میں عرض کررہا تھا کہ اللہ تعالیٰ کریم ہیں اور ان کے کرم و سخاوت پر مجھے حاتم طائی کا قصہ یاد آیا تھا کہ ان کے بیٹے حضرت عدی ابنِ حاتم رضی اللہ عنہ صحابی ہیں۔ بہت سے لوگوں کو حاتم طائی کے بارے میں تو معلوم ہے لیکن یہ بات کم لوگوں کو معلوم ہے کہ ان کے بیٹے عدی ابنِ حاتم صحابی ہیں،آج ان کے ایمان لانے کا قصہ پیش کرتاہوں۔ علامہ سید سلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ نے خطباتِ مدراس میں اس واقعے کو نقل کیا ہے کہ حضرت عدی ابنِ حاتم یہ دیکھنے