Deobandi Books

دار فانی میں آخرت کی تیاری

ہم نوٹ :

21 - 34
آپ کتنے کنال لے کر قبر میں جائیں گے؟ اور کتنا گندم لے کر جائیں گے؟ کتنی مکئی لے کر جائیں گے؟ جنہوں نے آٹے کی مشین لگارکھی ہے وہ آٹے کی کتنی مشینیں لے کر جائیں گے؟ کتنی بھینسیں لے کر جائیں گے؟ کتنی گائیں لے کر جائیں گے؟ کتنی بکریاں اور مرغیاں لے کر جائیں گے؟ لیکن اب ذرا دوسری طرف بھی آئیں، اب دوسرا رُخ بھی دیکھیں۔ جب شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا گیا کہ آپ اپنی قبر میں کیا لے کر جائیں گے؟ تو انہوں نے فرمایا    ؎
دلِ دارم جواہر پارہ عشق است کہ ز تحویلش
شاہ ولی اللہ اپنے سینے میں ایک دل رکھتا ہے، اس دل میں اللہ کی محبت اور تقویٰ کے جواہرات اور موتی بھرے ہوئے ہیں، جب ولی اللہ مرے گا تو اپنے کفن میں یہی موتی اور جواہرات ساتھ لے کر جائے گا، وہ اللہ کو اپنے ساتھ لے کر زمین کے نیچے جائے گا۔ جو زمین کے اوپر اللہ کو اپنے ساتھ رکھتا ہے وہ زمین کے نیچے اور پل صراط پر اور میدانِ محشر میں بھی اللہ کو اپنے ساتھ رکھتا ہے۔ ایک بزرگ سے کسی نے پوچھا کہ آپ شاہ صاحب کہلاتے ہیں، شاہوں کے پاس خزانے ہوتے ہیں، آپ کے پاس کتنا سونا ہے؟ انہوں  نے کہا     ؎
بخانہ   زر نمی دارم   فقیرم
ولے دارم خدائے زر امیرم
میں اپنے گھر میں سونا نہیں رکھتا لیکن جو سونا پیدا کرنے والا ہے اُسے اپنے دل میں رکھتا ہوں۔ یہاں دنیا میں بھی جب آپ سفر کرتے ہیں، کوئی آپ کو چند ہزار میل کے فاصلہ پر لے جائے، تو آپ کی زمین تو یہی رہتی ہے مگر آپ کا غلہ، آپ کی بلڈنگ، کرسی، میز وغیرہ ہزاروں میل دور آپ کے وطن ہی میں رہ جاتی ہے، لیکن ایک ولی اللہ کو جنگل میں لے جاؤ تو وہ جہاں جائے گا اپنے دل کی دولت اپنے ساتھ لے کر جائے گا، اس دولت کا نام تعلق مع اللہ یعنی اللہ تعالیٰ سے تعلق ہے۔ 
دین اختلافی باتوں سے نہیں پھیلتا
غزوۂ حنین کے بعد سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ کے کچھ نومسلم صحابہ کو جو اسلام میں نئے نئے داخل ہوئے تھے اونٹ و بکریاں ہدیہ میں دیں تو کچھ صحابہ کے پاس شیطان 
Flag Counter