Deobandi Books

دار فانی میں آخرت کی تیاری

ہم نوٹ :

26 - 34
کو پانچ ہزار روپے کی جو مزید رقم ملی اگرچہ ابھی اس پر سال نہیں گزرا مگر چوں کہ وہ سال گزاری ہوئی رقم سے آکر مل گئی ہے لہٰذا اب اس پر بھی دس ہزار روپے کے ساتھ ملنے کی وجہ سے زکوٰۃ فرض ہوگئی۔ اب اس کو بارہ مہینے الگ سے گزارنے کی ضرورت نہیں کیوں کہ جو رقم بارہ مہینے گزارنے کا مجاہدہ کرچکی ہے، اس کی صحبت کی برکت سے اس پر بھی زکوٰۃ فرض ہوگئی، اللہ نے اس کو بھی پیار کرلیا، بارہ مہینے مجاہدہ والی رقم کی برکت نے اس کو ایک ہی دن میں بالغ کردیا۔ اس لیے اہل اللہ مجاہدات کے جو پاپڑ بیلتے ہیں،مصیبتیں اُٹھاتے ہیں اگر ہم ان کی صحبت میں رہیں تو کیا عجب کہ تھوڑے ہی دنوں میں کم مجاہدہ سے ہمارا کام بن جائے۔ میں نے جب تصوف کا یہ مسئلہ مفتی رشید احمد صاحب سے عرض کیا تو حضرت کو وجد آگیا، فرمایا کہ عجیب بات ہے، تم نے فقہ سے تصوف کا مسئلہ حل کیا  اور مأتین و ثلاثین والے نحو کے مسئلہ سے صحبتِ اہل اﷲ پر اِشکال کو محو کردیا۔
تو دو سو بیس سال کے بعد فَلَمَّا کُشِفَ قَبْرُہٗ جب احمد ابن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کی قبر غلطی سے کھل گئی، تو وُجِدَ کَفَنُہٗ صَحِیْحًا لَمْ یَبْلُ وَ جُثَّتُہٗ لَمْ تَتَغَیَّرْ پورا کفن بالکل تازہ اور صحیح تھا، پُرانا نہیں ہوا تھا اور جسم مبارک ایسا تھا جیسے ابھی ابھی دفن کیا گیا ہو۔اور یہ بات لکھنے والے کون ہیں؟ محدث عظیم مُلّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ ہیں جو  ہرات کے رہنے والے تھے اور مکہ شریف میں مدفون ہیں۔ تو دو سو تیس سال کے بعد بھی ان کی لاش کو اللہ نے اپنی راہ میں کوڑے کھانے کی مصیبت کے بدلہ میں محفوظ رکھا۔
قبر میں ساتھ لے جانے والے اعمال
آپ کو، ہم کو  کبھی نہ کبھی تو موت آئے گی، اس وقت جب آپ سے پوچھا جائے گا کہ صاحب آپ مررہے ہیں تو آپ کون سی چیز قبر میں لے جارہے ہیں؟ کتنے بنگلے لے جارہے ہیں؟ کون سی کار لے جارہے ہیں؟ تو آپ یہی کہیں گے کہ میں تو خالی ہاتھ جارہا ہوں، میرے ساتھ صرف میرا کفن ہے۔ لہٰذا اللہ کو حاصل کرو، واللہ! اختر یہ کہتا ہے کہ گناہوں کے مزے میں عذاب ہی عذاب ہے، گناہ گاروں کی صورتوں سے ظلمت کا دھواں اُٹھتا ہے      ؎
اُف کتنا ہے تاریک گناہ گار کا عالَم
انوار  سے معمور  ہے  اَبرار  کا عالَم
Flag Counter