Deobandi Books

دار فانی میں آخرت کی تیاری

ہم نوٹ :

11 - 34
صلی اللہ علیہ وسلم جب ان  بستیوں پر سے گزرتے تھے جن پر عذاب نازل ہواتھا تو چہرۂ مبارک پر کپڑا ڈال لیتے تھے اور فرماتے تھے کہ جہاں اللہ کا عذاب نازل ہوا ہواس جگہ کو دیکھو بھی نہیں۔ ایک مرتبہ ایک صحابی نے ایک ایسی ہی بستی سے پانی لاکر آٹا گوندھ لیا تو آپ نے فرمایا کہ اس آٹے کو پھینک دو ، اس سے روٹی بھی مت پکاؤ، اس پانی میں بھی اﷲ کے عذاب کا اثر ہے اور فرمایا کہ سواری کو تیز کردو اور استغفار کرتے ہوئے، روتے ہوئے یہاں سے گزر جاؤ۔
تو قومِ لوط کا یہ انجام ہوا کہ ان پرایسا عذاب نازل ہوا کہ وہاں نہایت کڑوے نمکین پانی کا سمندر آگیا جہاں  ایک پودا بھی نہیں اُگ سکتا اور وہ ہمیشہ کے لیے تباہ و برباد ہوگئے،     ان  پر ذلت کی مار قیامت تک کے لیے تاریخ بن گئی، آج تک اُن کی رُسوائی کا ذکر ہوتا ہے۔ جن لوگوں نے اس قسم کے گناہ نہیں چھوڑے ان سے کہتا ہوں کہ وہ جلدی توبہ کرلیں ورنہ اللہ تعالیٰ کہیں ان کی تاریخ بھی سیاہ نہ بنادیں۔
داڑھی تمام انبیاء کرام کی سنت ہے
تو میں عرض کررہا تھا کہ جب حضرت جبرئیل علیہ السلام میں اتنی طاقت ہے تو جبرئیل علیہ السلام کا پیدا کرنے والا کتنا طاقت ور ہوگا جس نے اپنے نبیوں سے داڑھی رکھوائی، دنیا میں کوئی نبی ایسا نہیں آیا جس نے داڑھی منڈائی ہو، یہی دلیل ہے کہ اللہ کو داڑھی پسند ہے۔ ارے! اگر اللہ کو چہرے پر داڑھی اچھی نہ لگتی تو اپنے اچھوں کو اور پیارو ں کو داڑھی رکھنے کا حکم کیوں دیتے؟ اللہ نے پیغمبروں کو اور اپنے پیاروں کو داڑھی رکھوائی، یہ دلیل ہے کہ داڑھی بہت اچھی چیز ہے، اچھی چیز اچھوں کو دی جاتی ہے، خراب چیز خراب لوگوں کو دی جاتی ہے۔ اگر داڑھی خراب چیز ہوتی تو اللہ اپنے نبیوں کو کبھی داڑھی نہ رکھنے دیتا۔ آپ بتائیں! کیا آپ اپنی اولاد کو خراب چیز دیں گے؟ تو اللہ تعالیٰ اپنے نبیوں کو خراب چیز کیسے دے گا؟
آج ہمارے معاشرے میں داڑھی کا مذاق بنایا جاتا ہے، کوئی تو بالکل ہی منڈا دیتا ہے اور کوئی رکھتا ہے تو کاٹ چھانٹ کرتا ہے حالاں کہ  ایک مشت داڑھی رکھنا واجب ہے جیسے وتر 
Flag Counter