دار فانی میں بالطف زندگی |
ہم نوٹ : |
|
لَا تُوْذِی امْرَاَ ۃٌ زَوْجَھَا فِی الدُّنْیَا اِلَّا قَالَتْ زَوْجَتُہٗ مِنَ الْحُوْرِ الْعَیْنِ لَاتُوْذِیْہِ قَاتَلَکِ اللہُ فَاِنَّمَا ھُوَعِنْدَکِ دَخِیْلٌ یُوْشِکُ اَنْ یُّفَارِقَکِ اِلَیْنَا 13؎دنیا میں جب کوئی عورت اپنے میاں کو ستاتی ہے تو جو حور جنت میں اس کی بیوی بنے گی کہتی ہے کہ خدا تیرا ناس کرے یعنی تو برباد ہوجا،تُو اس کو کیوں ستاتی ہے؟ یہ تو تیرے پاس مہمان ہے، کچھ دنوں میں تجھ کو چھوڑ کر ہمارے پاس چلا آئےگا۔ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ: ثَلَاثَۃٌ لَا تُقْبَلُ لَھُمْ صَلٰوۃٌ وَلَا تَصْعَدُ لَھُمْ حَسَنَۃٌ: اَلْعَبْدُ الْاٰبِقُ حَتّٰی یَرْجِعَ اِلٰی مَوَالِیْہِ فَیَضَعَ یَدَہٗ فِیْ اَیْدِیْھِمْ وَالْمَرْاَۃُ السَّاخِطُ عَلَیْھَا زَوْجُھَا وَالسَّکْرَانُ حَتّٰی یَصْحُوَ 14؎تین طرح کے آدمی ایسے ہیں جن کی نہ تو نماز قبول ہوتی ہے اور نہ اور کوئی نیکی قبول ہوتی ہے: ایک وہ لونڈی یا غلام جو اپنے مالک سے بھاگ جائے اور دوسری وہ عورت جس سے اس کا شوہر ناخوش ہو یعنی اگر شوہر ناراض ہو تو سمجھ لو اس عورت کی نماز و روزہ کوئی نیکی قبول نہیں ہوگی۔ کس قدر حق بیان کیا شریعت نے مگر افسوس ہے کہ آج عورتیں ان چیزوں کا خیال نہیں رکھتیں خصوصاً اس ماڈرن زمانے میں انگریزی ماحول میں اﷲ پناہ میں رکھے کہ ہر وقت مردوں کے ساتھ ٹر ٹر ٹرٹر چِک چِک چِک چِک ہوتی رہتی ہے۔ میں نقشہ کھینچ رہا ہوں، نقشہ کھینچنے سے زیادہ اثر ہوتا ہے کہ نہیں؟ مجھے نقشہ کھینچنے سے کبھی شرم نہیں آتی، بس چاہتا ہوں کہ آپ کو فائدہ پہنچ جائے چاہے مجھے کوئی کچھ کہتا رہے۔ ایک وہ لونڈی یا غلام جو مالک سے بھاگ جائے اور دوسری وہ عورت جس کا شوہر ناراض ہو تیسرا وہ جو نشے میں مست ہو ایسے آدمیوں کی کوئی نیکی قبول نہیں ہوگی، کوئی عبادت قبول نہیں ہوگی۔ آج عورتوں کا کیا حال ہے؟ شوہروں سے لڑ کر اور ان کو ناراض کر کے سو گئیں اور شوہر بے چارہ الگ منہ کر کے لیٹا ہوا ہے اور صبح نماز بھی پڑھ رہی ہیں۔ ان کو پتا ہی نہیں کہ ان پر رات بھر لعنت برس رہی ہے اور ان کی کوئی نیکی _____________________________________________ 13؎جامع الترمذی:222/1،باب من ابواب الرضاع،ایج ایم سعید 14؎شعب الایمان للبیہقی:169/11(8353)، مکتبۃ الرشد