دار فانی میں بالطف زندگی |
ہم نوٹ : |
|
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم عشاء کے بعد جب میرے گھر تشریف لاتے تو مسکراتے ہوئے آتے۔ ہر وقت کا حق الگ ہے۔ اﷲ تعالیٰ کے ساتھ رہو تو وہاں چاہے آنکھ بند کیے رہو، جیسے چاہو عبادت کرو۔ لیکن مخلوق کے ساتھ اس کے حقوق ادا کرو۔ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم تیسری نصیحت فرماتے ہیں کہ اَلْمَرْاَۃُ کَالضِّلْعِ اِنْ اَقَمْتَھَا کَسَرْتَھَا وَاِنِ اسْتَمْتَعْتَ بِھَا اسْتَمْتَعْتَ بِھَاوَفِیْھَا عِوَجٌ 7؎عورت ٹیڑھی پسلی سے پیدا کی گئی ہے، اگر یہ کبھی کچھ ٹیڑھی بات کرے تو اس کو برداشت کر لو کیوں کہ ٹیڑھی پسلی کو سیدھا کرو گے تو ٹوٹ جائے گی۔ علامہ قسطلانی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کے اندر ہدایت کی گئی ہے کہ عورتوں کے ساتھ اچھے سلوک سے پیش آؤ، ان کی ناگوار باتوں کو برداشت کر لو۔ علامہ قسطلانی فرماتے ہیں کہ فِیْہِ اِیْمَاءٌ اِلَی الْاِحْسَانِ بِالنِّسَاءِ وَالرِّفْقِ بِھِنَّ اس حدیث میں اشارہ ہے کہ عورتوں کے ساتھ اچھے سلوک سے پیش آؤ، ان کی ناگوار باتوں کو برداشت کر لو، کیوں کہ جب وہ ٹیڑھی پسلی سے پیدا ہیں تو ان کے اخلاق میں بھی ٹیڑھاپن ہوگا اور اگر تم پسلیاں سیدھی کرو گے تو ٹوٹ جائیں گی، اِنِ اسْتَمْتَعْتَ بِھَا اسْتَمْتَعْتَ بِھَا اگر ان سے فائدہ اٹھا لو گے تو اٹھا لو گےمگر ان میں ٹیڑھاپن رہے گا اور تمہارا کام چلتا رہے گا۔ عورتوں پر احسان کرنا اور ان پر نرمی کرنے کا حکم حضور صلی اﷲ علیہ وسلم بخاری شریف کی اس حدیث میں فرما رہے ہیں۔ آگے علامہ قسطلانی اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں وَالصَّبْرِ عَلٰی عِوَجِ اَخْلَاقِھِنَّ اور ان کے اخلاقی ٹیڑھے پن پر صبر کرنے کی ہدایت بھی ہورہی ہے۔ کیوں؟ لاِحْتِمَالِ ضُعْفِ عُقُوْلِھِنَّ 8؎ بوجہ اس کے کہ ان کی عقل میں ضعف ہے ۔ _____________________________________________ 7؎صحیح البخاری:779/2(5200)،باب المداراۃ مع النساء،المکتبۃ القدیمیۃ 8؎ارشاد الساری للقسطلانی: 78/8، باب الوصایابالنساء،المطبعۃ الکبرٰی، مصر