Deobandi Books

کیف روحانی کیسے حاصل ہو ؟

ہم نوٹ :

9 - 34
پہنچتیں۔ گرمیوں کے ان مہینوں کے بارے میں اکبر الٰہ آبادی کا ایک شعر یاد آگیا      ؎
پڑ  جائیں  ابھی  آبلے   اکبرؔ    کے    بدن    میں
 پڑھ کر جو  کوئی  پھونک  دے  اپریل مئی  جون
سنا آپ نے اس ظالم نے کس قدر زبردست تعبیر کی ہے۔ دیکھو! شاعر بھی بڑے ظالم ہوتے ہیں۔ اب بتائیے! کیا شان ہے یعنی اپریل، مئی، جون کی گرمی کو اکبر اس طرح بیان کررہے ہیں کہ میاں! وہ اتنی شدید ہوتی ہے کہ اگرتم ان کے نام ہی ہم پر پڑھ کے پھونک دو تو بدن پر آبلے پڑ جائیں ۔تو اگر گرمیوں میں دریا کے اوپر کا حصہ گرم ہوجائے تو مچھلیاں دریا کی گہرائیوں میں ٹھنڈے پانی میں پہنچ جاتی ہیں لیکن جس دریا میں پانی ہی کم ہو تو وہ حوادث سے متأثر ہوجاتی ہیں۔ ایسے ہی جب کمزور ایمان والوں اور اللہ تعالیٰ کو کم یاد کرنے والوں پر دنیا کے حوادث آتے ہیں، آفتیں آتی ہیں،مصیبتیں آتی ہیں تو وہ بدحواس ہو جاتے ہیں کیوں کہ ان کے پاس ذکرکا گہرا دریا نہیں ہوتا کہ وہ ٹھنڈک میں جاکر، گوشۂ خلوت میں جاکر دو رکعت پڑھیں اور اللہ سے روئیں۔ لیکن جنہوں نے عافیت میں اﷲ کو کم یاد کیا تو اگر ان کو تکلیفوں میں اﷲ کو یاد کرنے کی توفیق ہوجائے تو یہ بھی بڑی غنیمت ہے بلکہ اﷲ کی طرف سے انعام ہے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں فرمایا:
اُذۡکُرُوا اللہَ  ذِکۡرًا کَثِیۡرًایعنی ہمیں کثرت سے یاد کرنا۔اور کم یاد کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ نے کیا فرمایا؟ ذرا ان کا لقب بھی دیکھ لو کہ ان کو کیا ڈگری ملی، ان کے لیے فرماتے ہیں:
لَا  یَذۡکُرُوۡنَ اللہَ  اِلَّا  قَلِیۡلًا5 ؎ 
منافقین اللہ کو یاد نہیں کرتے مگر بہت تھوڑا، تاکہ مسلمان انہیں حقیر نہ سمجھیں،یعنی منافقین صرف لوگوں کو دکھانے کے لیے اللہ کی عبادت کرتے ہیں۔
_____________________________________________
4؎    الاحزاب:41النسآء:142
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 مغرب کی دو رکعت سنتِ مؤکدہ بھی اوّابین میں شامل ہیں 6 1
3 تھوڑا لیکن ضروری عمل نجات کے لیے کافی ہے 7 1
4 خدا کو ہر وقت یاد رکھنا اﷲ کے عاشقوں کا کام ہے 8 1
5 کثرتِ ذکر قربِ الٰہی کا موجب ہے 8 1
6 نفل نماز جگہ بدل بدل کر پڑھنے کی دلیل 10 1
7 غلط طریقےسے نماز پڑھنے پر اس کو دُہرانا واجب ہے 10 1
8 عشاء میں بجائے ۱۷ رکعات کے ۹ رکعات پڑھنا کافی ہے 11 1
9 نماز میں دل لگانے کا ایک عجیب مراقبہ 12 1
10 امت کو بشارت سے دین پر لائیں 12 1
11 دل میں اﷲ کی محبت پیدا ہونے کی علامات 13 1
12 مال کی کثرت فخر کی چیز نہیں ہے 13 1
13 عقل سے کوئی خدا تک نہیں پہنچ سکتا 14 1
14 دنیا میں بھی اللہ والوں کے سوا کسی کو چین حاصل نہیں 15 1
15 عشقِ مجازی خدا کی رحمت سے دوری کا سبب ہے 16 1
16 خدا کے نافرمان کی زندگی تلخ کردی جاتی ہے 16 1
17 حصولِ ولایت کا دارومدار صحبتِ اہل اﷲ پر ہے 17 1
18 راہِ سلوک اﷲ تعالیٰ کی مدد کے بغیر طے نہیں ہوسکتی 17 1
19 گناہوں کی نحوست کے اثرات 18 1
20 باطل سے بچنے اور راہِ حق پر چلنے کے لیے ایک مسنون دعا 19 1
21 نفس و شیطان کو خوش کرنے کے لیے اﷲ سے دوستی مت توڑو 20 1
22 نظر بچانے سے سنتِ صحابہ ادا ہونے پر ایک عجیب استدلال 22 1
23 متقی لوگوں کی حیات بالطف ہوجاتی ہے 23 1
24 عشقِ مجازی عذابِ الٰہی ہے 24 1
25 ذاکرگناہ گاراور غافل گناہ گار میں فرق 25 1
26 گناہوں سے بچنے کا پہلا نسخہ 26 1
27 ستّر ہزار مرتبہ کلمہ طیبہ پڑھنے کی فضیلت 27 1
28 گناہوں سے بچنے کا دوسرا نسخہ 28 1
29 موت کا مراقبہ ہر ایک کے لیے مفید نہیں ہے 28 1
30 گناہوں سے بچنے کا تیسرا نسخہ 29 1
Flag Counter