فیضان رحمت الہیہ |
ہم نوٹ : |
|
اے خدا! میں پناہ چاہتا ہوں کہ قیامت کے دن مجھے دیکھ کر آپ ناراضگی سے اپنا منہ پھیرلیں۔ حضورصلی اﷲ علیہ وسلم نے ہمیں یہ سکھا دیا کہ اپنی قیمت خود مت لگاؤ، اپنی قیمت اپنے بنگلوں سے، کاروبار سے اور اپنی عقل پر ناز کرکے مت لگاؤ کہ دیکھیے! میری عقل کیا شان رکھتی ہے، ایسے شخص کو سب لوگ ہاف مائنڈ یعنی بے وقوف نظر آتے ہیں، اپنے مقابلے میں سب کو بدھو سمجھتا ہے گویا یہ تمام بدھوؤں کا صدر ہے، یہ اصلی بے وقوف ہے۔ اصلی عقل مند وہ ہے جو اپنے کو سب سے کمتر سمجھے، اگر کوئی اچھی بات نصیب ہوجائے تو یہ نہ کہے کہ یہ میرا کمال ہے بلکہ یہ کہے کہ یہ میرے اﷲ کا عطا فرمایا ہوا کمال ہے، میرے رب کی مہربانی ہے۔ اہل اﷲ کی محبوبیت کا راز مولانا رومی رحمۃاﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ اگر زمین پر سورج کی شعاعیں پڑرہی ہیں اور وہ چمک رہی ہے تو اس کو ناز کرنے کا حق حاصل نہیں ہے، وہ یہ کہے کہ اﷲ کا شکر ہے کہ جس نے مجھ پر آفتاب کی شعاعیں ڈالیں اور میں چمک گئی ؎ یہ اخترؔ خاکِ تیرہ بے زباں بے سروساماں ہے مگر مٹی پہ بھی فیضِ شعاعِ مہرِ تاباں ہے اگر اﷲ کے آفتابِ کرم کی اختر پر اور آپ پر ایک شعاع پڑجائے تو بس کا م بن جائے پھر کچھ مت پوچھو، اسی وقت ساری بگڑی بن جائے اور آپ ولی اﷲ ہوجائیں۔ امریکا کے صدر نے جب حیدر آباد کے ایک اونٹ والے کو پسند کرلیا کیوں کہ اس نے اونٹ پر کھڑے ہوکر صدر کو سلوٹ مارا تھا اور کہا کہ اسے امریکا بھیجا جائے تو پاکستان کی حکومت بھی اس کی غلام بن گئی، وہ میلی کچیلی دھوتی باندھنے والا، اونٹ چرانے والا سارے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اس کے دروازے پر چکر لگارہے تھے کہ جلدی پاسپورٹ تیار کرو تمہیں امریکا کے صدر نے یاد کیا ہے۔ دنیاوی اعتبار سے معزز شخصیت جو حقیقت میں عزت کے قابل بھی نہیں جب ان کا یہ حال ہے تو جس کو اﷲ تعالیٰ پسند فرما لیں ساری کائنات اس کی غلام بن جاتی ہے۔ اس پر مجھے ایک بات یاد آئی، جب مؤذن کہتا ہے حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃِ تو اس کا یہ