فیضان رحمت الہیہ |
ہم نوٹ : |
|
دل گلستاں تھا تو ہرشے سے ٹپکتی تھی بہار دل بیاباں ہوگیا عالم بیاباں ہوگیا جب دل میں چین ہوتا ہے تو ہر طرف چین نظر آتا ہے، دل پریشان ہوتا ہے تو سارا عالم پریشان نظر آتا ہے۔ جو بچہ ماں کی آغوشِ محبت سے دور ہوجائے وہ پریشان اور بے چین ہو جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ ذکر سے دل کو چین ملتا ہے کیوں کہ بندے کو اپنے ربّا کی آغوشِ محبت نصیب ہو جاتی ہے جو والدین سے زیادہ محبت کرنے والا ہے۔ شیخ حماد رحمۃ اﷲ علیہ کا ارشاد امام ابو حنیفہ رحمۃ اﷲ علیہ کے استاد شیخ حماد رحمۃ اﷲ علیہ عیادت کے لیے حضرت سفیان ثوری رحمۃ اﷲ علیہ کے پاس گئے اور پوچھا کہ اے سفیان ثوری! تم تابعی اور جلیل القدر محدث ہو، یہ بتاؤ تمہارا مزاج کیسا ہے؟ کہنے لگے کہ مزاج کیا پوچھتے ہو بیمار ہوں، موت قریب معلوم ہوتی ہے، ذرا یہ تو بتاؤ کہ اگر میں مرگیا تو اَیَغْفِرُ اللہُ کَمِثْلِیْ کیا اﷲ مجھ جیسے کو بخش دے گا؟ یہ واقعہ عربی کی کتاب مرقاۃ شرح مشکوٰۃ کے اندر موجود ہے جس کا ترجمہ سنا رہا ہوں۔ تو امام ابوحنیفہ کے استاد شیخ حماد نے فرمایا کہ آپ پوچھتے ہیں کہ اﷲ آپ کو بخش دے گا کہ نہیں بخشے گا؟ تو سنیے: لَوْ خُیِّرْتُ بَیْنَ مُحَاسَبَۃِ اَبَوَیَّ وَ بَیْنَ مُحَاسَبَۃِ اللہِ لَاخْتَرْتُ مُحَاسَبَۃَ اللہِ 5؎اگر اﷲ تعالیٰ قیامت کے دن مجھ کو اختیار دیں کہ اگر تم چاہو تو اپنے ماں باپ سے حساب کرالو اور چاہو تو مجھ سے حساب کرالو تو میں اپنے اﷲ کو حساب دوں گا اورکہوں گا کہ ا ے اﷲ! ماں باپ کی رحمت پر مجھے اتنا اعتماد نہیں ہے جتنا آپ کی رحمت پراعتماد ہے کیوں کہ ماں باپ کی رحمت محدود ہے اور آپ کی رحمت غیرمحدود ہے، میں محدود رحمت سے غیر محدود رحمت کی گود میں آنا چاہتا ہوں۔ تو اگر ذکر کی حالت میں نیند آنے لگے اس پر میں نے عرض کیا ہے ؎ _____________________________________________ 5؎شرح السنۃ للبغوی:۳۸۸/۱۴، باب القصد فی العمل والعلم ،المکتبۃ الاسلامیۃ،بیروت