Deobandi Books

فیضان رحمت الہیہ

ہم نوٹ :

10 - 34
ترجمہ ہے کہ آؤ نماز پر، حَیَّ کے معنیٰ ہیں آؤ، تَعَالْ اسمِ فعل ہے، اور صَلوٰۃْکے معنیٰ ہیں نماز تو حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃِ کے معنیٰ ہوئے  آؤ نماز پر، یہ ترجمہ عربی لغت کا ہے لیکن ذرا زبانِ محبت سے بھی اس کا ترجمہ سن لیجیے کہ اے میرے عاشقو! جلدی جلدی وضو کرکے نماز کے لیے آؤ، تمہارا رب تمہیں بلارہا ہے۔ اس زبانِ محبت پر میرے اشعار ہیں  ؎
خرد  ہے  محوِ  حیرت  اس   زباں  سے 
بیاں  کرتی  ہے   جو  آہ  و   فغاں  سے 
لغت    تعبیر    کرتی     ہے    معانی
محبت   دل    کی    کہتی   ہے    کہانی
کہاں   پاؤ  گے   صدرا    بازغہ    میں
نہاں  جو  غم  ہے  دل  کے  حاشیہ میں
صدرا بازغہ فلسفے کی کتابیں ہیں، یہ دونوں کتابیں علماء کو پڑھائی جاتی ہیں مگر اختر عرض کرتا ہے کہ اﷲ والوں کے سینے کے حاشیہ میں جو اﷲ تعالیٰ کی محبت کا درد ہے، اﷲ والوں کے جسم کے بڑے بکسے میں دل کا ایک چھوٹا سا صندوقچہ ہے، اس صندوقچے میں اﷲ کی محبت کا قیمتی موتی ہے۔ دوستو! بڑے بکسے کی کوئی قیمت نہیں اگر اس میں گدڑی اور بچوں کا پیشاب پاخانہ لگا ہوا پوتڑا ہے، گھر کا جتنا کچرا اور ردی ہے سب اس بڑے بکسے میں رکھا جارہا ہو تو اس میں تالا بھی نہیں لگایا جاتا، اس بڑے بکسے کی کوئی قیمت نہیں ہوتی اور اس کی حفاظت بھی نہیں کی جاتی، اگر اس میں دیمک لگ جائے تو اسپرے بھی نہیں کرتے لیکن اگر کسی بڑے بکسے میں ایک چھوٹا ساصندوقچہ رکھ کر اس میں دس لاکھ کا موتی رکھ دیا جائے تو جناب اب وہاں ہر وقت موٹا ساتالا لگا ہوا ہے، رات کو بھی اٹھ اٹھ کے اس کو دیکھتے ہیں کہ کہیں کسی نے تالا کھول تو نہیں لیا۔
 انسان کا جسم ایک بڑا بکسہ ہے، اس بڑے بکسے میں چھوٹا سادل ہے، اس دل میں اﷲ نبوت کا موتی رکھ دیتا ہے تو وہ نبی ہوجاتا ہے اور اپنی محبت کا موتی رکھ دیتا ہے تو وہ ولی ہوجاتا ہے۔ اس بڑے بکسے کی قیمت اس چھوٹے سے دل سے ہوتی ہے، اس چھوٹے سے صندوقچے میں اگر کچھ نہیں ہے تو پھر بڑے بکسے کی حفاظت نہیں کی جاتی اس کو لاتیں اور گھونسے پڑتے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
29 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
30 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
31 امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ 32 28
41 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 35
42 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 3
45 اصلی عقل مند کون لوگ ہیں؟ 8 1
46 اہل اﷲ کی محبوبیت کا راز 9 1
47 اﷲ والوں پر فدا ہونے کا انعام 11 1
48 بدون صحبتِ شیخ کوئی صاحبِ نسبت نہیں ہوسکتا 12 1
49 اہل اﷲ کی اہانت کرنے سے سوءِ خاتمہ کا اندیشہ ہے 13 1
50 مومن کی قیمت اس کے دردِ نسبت سے ہے 13 1
51 حسنِ فانی کا انجام 15 1
52 محبت فی اللہ کا انعام 16 1
53 بندوں کا سکون آغوشِ رحمتِ الٰہی میں ہے 17 1
54 راہ بر کے بغیر راستہ طے نہیں ہوسکتا 19 1
55 شیخ حماد رحمۃ اﷲ علیہ کا ارشاد 21 1
56 دینی خُدّام کے لیے حفاظتِ صحت نہایت ضروری ہے 22 1
57 اﷲ تعالیٰ سے قوی اور صحیح تعلق ضروری ہے 23 1
58 فیضانِ رحمتِ الٰہیہ کی علامت 24 1
59 بیویوں سے بد اخلاقی کا انجام 25 1
60 بیویوں کی دلجوئی کرنا سنتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے 26 1
61 دینی خُدّام پر شانِ رحمت غالب ہونی چاہیے 27 1
62 قبولیتِ دعا کی صورتیں مختلف ہوتی ہیں 28 1
63 بندوں کی لغزشوں کو معاف کرنا بھی رحمتِ حق کا فیضان ہے 29 1
64 آیتِ بالا سے ایک مسئلے کا استنباط 30 1
Flag Counter